میڈیا ورکرز کے تحفظ اور انکی ویلفیئر پر کمپرومائز نہیں کیا جا سکتا ، قمر زمان کائرہ

جمعہ 31 اکتوبر 2014 20:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31اکتوبر۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ میڈیا ورکرز کے تحفظ اور انکی ویلفیئر پر کمپرومائز نہیں کیا جا سکتا ، پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں این ایف سی ایوارڈ کے نفاذ سمیت میڈیا کیلئے بہت سے کام بھی کئے اور مزید بہتری کیلئے راہیں بھی ہموار کیں ، میڈیا ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیاسی ، حکومتی، مذہبی قائدین اور اداروں کی تضحیک و تذلیل سے باز رہے، میڈیا مالکان ، اینکرزحکومتوں پر رپورٹیں اور تجزیئے کرنے کے ساتھ عوامی ایشوز ، دیہی علاقوں کے مسائل اجاگر کرنے پر بھی توجہ دے ، صحافتی انڈسٹری ، سیٹھ ، میڈیا ورکرسب کے الگ الگ چیلنجز ہیں ، میڈیا اور سیاستد انوں کو ملکر سماج کے حقوق کیلئے جدوجہد کرنا ہو گی تبھی سب کی مشکلات کم ہونگی ، ہمارے دور حکومت میں ٹی وی چینلز کی بریکنگ نیوز عدالتوں سے سوموٹو ایکشن کے ذریعے نکلا کرتی تھیں، رینٹل پاور منصوبے سمیت دیگر قومی منصوبوں کے حوالے سے ہماری حکومت پر کرپشن کے الزامات لگانے والے کیسز آج کہاں ہیں ،پرائیویٹ ٹی وی چینل اور ایف ایم کی شروعات محترمہ بینظیر بھٹو کے دور میں ہوئیں ، پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا بہت زیادہ طاقتور ہو چکا ، میڈیا حکومتیں بنانے ، گرانے اور جوڑنے کی بجائے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے ۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کو عدالتوں ، ایجنسیوں کے ساتھ میڈیا نے بھی نقصان پہنچایا ۔سماجی خرابیوں کو دور کیے بغیرصحافیوں کو آئیڈیل ماحول کبھی نہیں مل سکتا ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں یو ایس ایڈ کے تعاون سے منعقدہ سمینار'' رول اینڈ چیلنجز آف فری اینڈ ریسپانس ایبل میڈیا '' کے موضوع پر بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

سیمینار کی صدارت پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کر رہے تھے جبکہ وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات اعظم خان نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔ وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات اعظم خان نے کہا کہ سابق حکومت نے میڈیا کیلئے 2010 ء میں کوڈ آف کنڈیکٹ بنانے کی کوشش کی تھی جو میڈیا مالکان کو منطور نہ ہونے کی وجہ سے تعطل کا شکار رہی ، اعطم خان نے کہا کہ محکمہ اطلاعات کے پاس صحافیوں کی فلاح بہبود کیلئے کسی بھی قسم کا فنڈ موجود نہیں حکومت محکمہ اطلاعات کو انڈ ونمنٹ فنڈ کی مد میں 200 ملین روپے مہیا کرے،انہوں نے کہا کہ میڈیا بیلنس ہو کر اپنا رول ادا کرے ،انہوں نے کہا کہ محکمہ اطلاعات پاکستانی صحافیوں کو ملک کے اندر اور بیرون ملک تربیت دینے کیلئے پھر سے منصوبہ شروع کر رہا ہے ۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صد ر افضل بٹ نے کہا کہ میڈیا ورکرز پورے پاکستان میں مسائل کا شکار ہیں ،حکومت قانون سازی کر کے میڈیا ورکرز کے معاشی مسائل دور کرے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بڑے شہروں کے میڈیا ورکرز کے علاوہ دیہی علاقوں میں کام کرنے والے ورکر کے مسائل کا ادراک ہے اسی لیے میڈیا ٹاون کے فیز ۱۱میں ہم نے انکے لیے بھی پلاٹ رکھے ہیں ۔

افضل بٹ نے کہا کہ 3 نومبر کو ڈکٹیٹر مشرف نے میڈیا کو پابند کیا تھا ہم اس دن نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے ایک بڑی ریلی نکالیں گے ۔ راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر علی رضا علوی نے کہا کہ بریکنگ نیوز، کمرشل ازم اور ریٹنگ کی دوڑ نے صحافیوں کیلئے بے شمار مسائل پیدا کیے ہیں ،معاشرے میں جزا اور سزا کا تسور کم ہو رہا ہے ،صحافی پڑھنے پر توجہ دیں اور تحمل ، بردباری کا مظا ہرہ کریں ۔

نیشنل پریس کلب کے صدر شہریار خان نے کہا کہ میڈیا کے رول اور چیلنجز کا اختیار مالکان نے لے لیا ہے ، ورکرز خود احتسابی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صحیح اور غلط کی پہچان کریں اور مالکان کی نا جائز پالیسیوں کو اپنے اوپر حاوی نہ ہونے دیں ۔انتشار اور جنگ و جدل جیسے حالات میں خبر کی تلاش میں اپنی حفاظت کا خیال رکھنا ضروری ہے ۔عامل صحافیوں کو مہینوں تنخواہیں نہیں ملتیں ان کے حوالے سے حکومت اپنی ذمہ داریاں نبھائے ۔

ایپنک کے سیکریٹری اکرام بخاری نے کہا کہ صحافیوں نے ریاست کیلئے بہت زیادہ قربانیاں دیں، ریاست صحافیوں کی حفاظت اور معاشی تحفظ کیلئے ذمہ داری ادا کرے ۔ پینفو کے ڈائیریکٹر اکرم بٹ نے کہا کہ ہم پی ایف یو جے کے ساتھ ملکر صحافیوں کی بہتری کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں ، اس سیمینار کے بعد پاکستان کے دیگر بڑے شہروں میں بھی سیمینار کرائیں گے ۔

میڈیا مالکان کو اپنے کیمرے ، گاڑیان اور دیگر سامان اپنے ورکرز سے زیادہ عزیز ہوتا ہے اس لیے وہ سامان کی انشورنس کراتے ہین لیکن وکرز کی نہیں ۔سینئر صحا فی پی ایف یو جے گورننگ باڈی کے ممبر محمد ریاض نے کہا کہ صحافیوں کو معاشی ، سماجی چیلنجز کا سامنا ہے ، ہر صحافی اینکر بن سکتا ہے لیکن ہر اینکر اچھا صحافی نہیں بن سکتا ۔، پی ایف یو جے مادر پدر آزادی کا مطالبہ نہیں کرتی ، ہم عوام کو حقا ئق جاننے کا حق مانگتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے صحافیوں کو سہولیات دلانے کیلئے حکومت ، صحافی تنظیموں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ۔ سیمینار کے اختتام پر پنفو کی طرف سے شرکاء میں سرٹیفکیٹس اور مہمانوں میں شیلڈز تقسیم کی گئیں ، سیمینار میں ٹیکسلا ، حسن ابدال ، گجر خان ، میرپور ، دولتانہ ،گجرات ، واہ کینٹ و دیگر شہروں سے درجنوں صحا فیوں نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :