ہمسایہ ممالک افغانستان میں مداخلت سے گریز کریں، چینی صدر

جمعہ 31 اکتوبر 2014 22:12

ہمسایہ ممالک افغانستان میں مداخلت سے گریز کریں، چینی صدر

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31اکتوبر۔2014ء) چینی وزیر اعظم لیکاچیانگ نے کہا ہے کہ چین کو یقین ہے کہ افغانستان اپنے مسائل خود حل کرنے کی اہلیت رکھتا ہے اور اس کے ہمسایوں کو اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت کیے بغیر پرامن ماحول پیدا کرنا چاہیے۔افغانستان کے صدر اشرف غنی کے چین کے دورے کے موقع پر چینی رہنماء نے کہا کہ دنیا افغانستان کی خود مختاری، آزادی اور علاقائی وحدت کا احترام کرے اور افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کرے،افغانستان کے صدر اشرف غنی نے اس موقع پر طالبان کا براہ راست نام لے کر انھیں بین الاقوامی برادری کے حمایت یافتہ امن مذاکرات میں شرکت کی دعوت دی ۔

افعان صدر اشرف غنی احمد زئی نے غیر معمولی طور پر براہ راست طالبان کو مخاطب کر کے انھیں مذاکرات میں شامل ہونے کی دعوت ایک ایسے وقت دی جب طالبان نے تقریبا ایک ماہ پہلے ہی قائم ہونے والی حکومت کو گرانے کے لیے شدت پسند کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔

(جاری ہے)

چین کے دارالحکومت بیجنگ میں افغانستان میں امن اور تعمیر نو کے موضوع پر منعقدہ ایک کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے صدر غنی نے طالبان کو بات چیت کی پیشکش میں کوئی مخصوص تجویز یا حل پیش نہیں کیا اور یہ عندیہ دیا کہ حکومتی سکیورٹی فورسز کارروائیوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گی۔

تاہم انھوں نے طالبان کو نام سے پکارا کیونکہ اس سے پہلے وہ مختلف عوامی سطح پر انھیں سیاسی حریف کے طور پر مخاطب کرتے تھے۔صدر اشرف غنی نے کہاکہ امن ہماری اولین ترجیح ہے، ہم سیاسی حزب اختلاف خاص کر طالبان کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ افغان بات چیت کے عمل میں شامل ہوں اور ہم اپنے تمام بین الاقوامی اتحادیوں سے کہتے ہیں کہ وہ افغانستان میں سربراہی اور قیادت میں امن کے عمل کو آگے بڑھائیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں ایسے گروہوں کو بالکل اجازت نہیں دینی چاہیے جو بڑے فریب کے تعاقب میں ہماری ملک کو میدان جنگ بنا دیں۔اس اجلاس کے موقع پر چینی صدر شی جی پنگ نے کہا کہ چین کو افغانستان پر اعتماد ہے کہ وہ اپنے مسائل خود حل کر سکتا ہے لیکن اس کے ہمسایوں کو اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت کیے بغیر پرامن ماحول پیدا کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا افغانستان کی خود مختاری ، آزادی اور علاقائی وحدت کا احترام کریں اور افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کریں۔

متعلقہ عنوان :