پاک بھارت مذاکرات کسی ایک نہیں دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں :دفتر خارجہ

جمعرات 6 نومبر 2014 16:10

پاک بھارت مذاکرات کسی ایک نہیں دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں :دفتر خارجہ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6نومبر 2014ء) پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی کے مذاکراتی عمل کے حوالے سے بیان کو ناقابل قبول قرار دے دیا ۔ ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کہتی ہیں کشمیری حریت پسند دہشتگرد نہیں ، پاک بھارت مذاکرات کسی ایک ملک کا دوسرے پر احسان نہیں ، دونوں ممالک کی ضرورت ہیں ۔ دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان تسنیم اسلم نے بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف آٹھ نومبر کو چین کا دورہ کریں گے ، وزیر اعظم ایشیاء پیسفک ڈائیلاگ میں پاکستانی وفد کی سربراہی کرینگے ۔

چینی قیادت سے ملاقاتیں بھی طے کرلی گئی ہیں ۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے دورہ چین کے دوران متعدد معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط ہونگے جن میں چند معاہدے ایسے بھی ہیں جن پر چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران دستخط ہونا تھے ۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی کی جانب سے پاکستان کو مذاکرات کیلئے بھارت یا حریت رہنماؤں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کے بیان کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات کسی ایک ملک کا دوسرے پر احسان نہیں ہے ۔

تسنیم اسلم نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا دورہ افغانستان دو طرفہ تعلقات میں بہتری اور دفاعی تعاون کے فروغ کے سلسلے میں ہے ، ایک سوال پر تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ امریکی محکمہ دفاع کی رپورٹ پر تحفظات سے امریکی سفیر کو آگاہ کیا ہے ، واضح کر چکے ہیں کہ آپریشن ضرب عضب بلا تفریق جاری ہے ، موجودہ صورتحال میں ایسے الزامات قابل قبول نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ واہگہ باڈر پر بھارتی قیادت سے منسلک مذمتی بیان دیکھا ہے، تاہم سرکاری و سفارتی چینلز سے واقعے کی مذمت یا تعزیتی پیغام نہیں ملا ۔