عمران فوج کو سیاسی معاملات میں ملوث کرنا چاہتے ہیں، آئینی ماہرین

پیر 10 نومبر 2014 14:51

عمران فوج کو سیاسی معاملات میں ملوث کرنا چاہتے ہیں، آئینی ماہرین

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 10نومبر 2014ء) آئینی ماہرین اور دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عمران خان شروع سے ہی فوج کو سیاسی معاملات میں ملوث کرنا چاہتے ہیں ، فوج کو ملوث نہیں ہونا چاہیے ، عمران کے مطالبہ کا تعلق آئین و قانون سے نہیں رویئے سے ہے ، ایجنسیوں کو تحقیقاتی کمیشن میں شامل نہ کیا جائے ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار طلعت مسعود نے کہا کہ عمران خان کے مطالبے سے شروع سے واضح ہے کہ وہ فوج کو سیاست میں ملوث کرنا چاہتے ہیں انہوں نے اپنے دھرنے میں بھی ایمپائر کی انگلی کا ذکر کیا ان کا ایک ہی مقصد ہے کہ فوج کی مداخلت سے ہی ان کی خواہش پوری ہوسکتی ہے اس لئے وہ بار بار فوج کی باتیں کرتے ہیں ان کی یہ باتیں بہت غلط ہیں سیاسی لیڈر کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیے فوج کو سیاست میں ملوث کیا گیا تو ملک ایک بار پھر کئی دھائیاں پیچھے چلا جائے گا ہمیں جمہوری اداروں کو مضبوط کرنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے آئینی و قانونی لحاظ سے بھی فوج کو سیاست میں ملوث کرنا غلط ہے جبکہ پارلیمانی جماعتیں بھی عمران کے مطالبے کو اچھا نہیں جانتیں ۔ ماہر قانون سینیٹر ایس ایم ظفر نے کہا کہ عمران خان کے اس مطالبے پر نہ سپریم کورٹ تیار ہوگی اور نہ ہی سیاسی جماعتیں ۔ مطالبے کا آئین و قانون سے نہیں بلکہ ایک رویئے سے تعلق ہے عمران خان وہی بات کررہے ہیں کہ نہ نو من تیل ہوگا نہ رادھا ناچے گی ۔

متعلقہ عنوان :