شمالی وزیرستان میں مٹھی بھر لوگوں نے حالات ایسے بنائے تھے کہ وزیرستان ہاتھ سے نکلا جا رہا تھا،کمانڈر شمالی وزیر ستان

پیر 10 نومبر 2014 20:49

شمالی وزیرستان میں مٹھی بھر لوگوں نے حالات ایسے بنائے تھے کہ وزیرستان ..

بنوں( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10نومبر 2014ء) جی او سی سیون ڈویژن کمانڈر شمالی وزیر ستان میجر جنرل ظفر اللہ خان نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں مٹھی بھر لوگوں نے حالات ایسے بنائے تھے کہ وزیرستان ہاتھ سے نکلا جا رہا تھااور2007ء سے لیکر2011ء تک پاک فوج کے 706جوان شہیدہوئے اورہم پر2509حملے ہوئے جنگ کی ابتداء ہم نے نہیں بلکہ طالبان کمانڈر گل بہادر نے کی آپ لوگوں نے سوچاہے کہ وہ دس سال قبل کیاتھا اورآج ان کی جائیدادیں کہاں کہاں پرہیں شمالی وزیرستان میں ہمارے ساتھ2007ء اور2009ء میں معاہدے ہوئے لیکن اس کے باوجود فوج پر حملے ہوئے اور جب بھی حملہ ہوتا تھا تو یہ سنتے کہ یہ غلط فہمی میں ہوا ہے اانھوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے لوگوں کو ہم نے نہیں بلکہ ان کی اپنی کی ہوئی غلطیوں نے نقل مکانی پر مجبور کیا ہیآپ لوگوں نے ازبک ،چیچن اورغیرملکیوں کوبھاری کرائے لیکراپنے گھروں میں رکھا اور اپنے دشمن سے بچنے کیلئے ان دہشت گردوں کاسہارا لیا اگر یہ غلطیاں نہ کرتے تو شایدنوبت یہاں تک نہ آتی پاک فوج وزیرستان امن کیلئے گئی ہے۔

(جاری ہے)

شمالی وزیرستان کے گرینڈ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے گھر گھر میں بارود ی سرنگیں بچھائی گئی ہیں متاثرین کو اس لئے جانے نہیں دیں گے کہ وہاں ان کی جان محفوظ نہیں کیونکہ الزام پھر ہم پر آئے گا انھوں نے کہا کہ جب ہم کلئیر علاقوں کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ان علاقوں سے شر پسندعناصر چھوڑ گئے ہیں جو پاکستانی فوج کے خلاف کاروائیوں میں سرگرم تھے اور مقامی آبادی کو یرغمال بنایا تھا انھوں نے کہا کہ اگر واقعی آپ کو اپنا علاقہ عزیز ہے اور اپ اپنے علاقے کو خوشحال اور ترقی کی راہ پر گامزن دیکھنا چاہتے ہیں تو سوچ میں تبدیلی لانی ہو گی اور تھوڑی سی جرات مندانہ فیصلے کرنے ہوں گے اور علاقے کو صاف کرنے میں فوج کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا انھوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے متاثرین کی جلد واپسی ہوگی لیکن معین وقت نہیں دے سکتا انھوں نے کہا کہ پاکستان فوج نیک نیتی سے اپریشن ضرب عضب کی تکمیل میں مصروف ہے انھوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں اپریشن سے پہلے یہاں کے مشران کو موقع دیا گیا تھا کہ وہ کردار ادا کرکے اپنے لوگوں کو نقل مکانی سے بچائیں لیکن اس جرگے نے وہ کردار ادا نہیں کیا جو کرنا چاہئے تھا انھوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان کہ لوگوں کو فوج نے نقل مکانی پر مجبور نہیں کیا بلکہ ان لوگوں نے مجبور کیا ۔

انھوں نے کہا کہ پہلے جو جرگے ہوئے وہ سنجیدگی نہ دکھانے کی وجہ سے ناکام ہوئے۔یہ جرگہ ناکام نہیں ہونا چاہئے ۔اور علاقے کے مفاد کے لئے سوچ میں تبدیلی لانی چاہئے انھوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں پڑا سارا سامان آپ کی امانت ہے اورقوم کی امانت کو کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتاشمالی وزیرستان کے مشران متفقہ طور پر دس رکنی ایک کمیٹی بنائے جو ہمارے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے اور کمیٹی کے نام 17نومبر تک دے دیں تاکہ ہم اگے کا سفر شروع کر سکیں انھوں نے کہا کہ فوج شمالی وزیرستان کو ایک نیا خوشحال اور ترقی یافتہ وزیرستان کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے اور اس کے لئے قوم کے مشران کا تعاون بہت ضروری ہے۔

قبل ازیں شمالی وزیرستان کے پے عاطف الرحمان نے میجر جنرل کو جرگہ کے حوالے سے بریفنگ دی اس موقع پر جی او سی ظفراللہ خان کو روائتی پگڑی پہنائی گئی اوراعزازی تلوار پیش کیاگیا

متعلقہ عنوان :