تبدیلی 1970ء میں آئی تھی اب ایک تبدیلی 2015ء میں آئے گی،اسلام آباد دھرنا اپنی منزل کے حصول تک جاری رہے گا‘شاہ محمو دقریشی

پیر 10 نومبر 2014 22:12

تبدیلی 1970ء میں آئی تھی اب ایک تبدیلی 2015ء میں آئے گی،اسلام آباد دھرنا ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10نومبر 2014ء ) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ ایک تبدیلی 1970ء میں آئی تھی اب ایک تبدیلی 2015ء میں آئے گی،اسلام آباد دھرنا اپنی منزل کے حصول تک جاری رہے گا،حکومت نے اگر مذاکرات کی میزپر بیٹھ کر فیصلہ کرنا ہے تو تحریک انصاف تیار ہے اور اگر حکومت فیصلہ میدانوں میں کرنا چاہتی ہے تو پھر بھی تحریک انصاف تیار ہے ، اگر حکومت مذاکرات سے فرار چاہتی ہے تو 30 نومبرکو پنجہ آزمائی کرکے دیکھ لیں،اسلام آباد دھرنا اپنی منزل کے حصول تک جاری رہے گا۔

گزشتہ روز ایوانِ اقبال میں پارٹی کے آزادی رضاکار پروگرام کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ مذاکرات کے لیے تیارہیں اور حکومت کو 30نومبر تک مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں اگر حکومت مذاکرات سے فرار چاہتی ہے تو30نومبر کو نواز لیگ کے گلوبٹوں تحریک انصاف کے آزادی رضاکارکا راستہ نہیں روک سکیں گے۔

(جاری ہے)

ایک تبدیلی 1970ء میں آئی تھی اب ایک تبدیلی 2015ء میں آئے گی،بعض لوگوں کا خیال تھا کہ محرم میں دھرنا بکھر جائے گا جبکہ یہ دھرنا چاری رہے گا۔

جمہوریت کی بنیا دشفاف الیکشن پر ہوتی ہے۔حکومت اگر مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر فیصلہ کرنا چاہتی ہے تو تحریک انصاف تیار ہے اور اگر میدانوں میں فیصلہ کرنا چاہتی ہے تو بھی تحریک انصاف تیارہے۔شاہ محمودقریشی نے مذاکراتی نشستوں میں اسحاق ڈار کی جانب سے کیے گئے وعدے یاد دلاتے ہوئے کہاکہ اسحاق ڈار نے انھیں دھاندلی کی تحقیق کے لیے جوڈیشل کمیشن پر آمادگی ظاہر کی تھی اور یہ بھی کہاتھا کہ 45دن میں تحقیق مکمل کرلی جائے گی اور قانونی معاملات کو فوری طور پر آرڈیننس کے ذریعے حل کرلیا جائے گا جس پر بعد میں قانون سازی کرلی جائے گی۔

شاہ محمود قریشی کاکہناتھا کہ اسحاق ڈار نے یہ بھی کہاکہ جوڈیشل کمیشن کو جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم اسسٹ کرے گی،آئی ایس آئی اور ایم آئی کو بھی ٹیم میں نمائندگی دی جائے گی۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اسحاق ڈار آج اپنے کیے ہوئے وعدوں سے فرار چاہتے ہیں قوم ان کو اپنے وعدوں سے بھاگنے نہیں دے گی۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین نے کہاکہ پاکستان ہر میدان میں تنزلی کا شکارہے ،قوم بڑے عرصے سے تبدیلی کا انتظار کررہی ہے،عمران خان روایتی سیاستدان نہیں ہیں ۔

قائداعظم بھی رایتی سیاستدان نہ تھے،قائداعظم قانون دان تھے مگر جناح نے مایوس عوام میں امید کادیا جلایا ،ایک تبدیلی 1970ء میں آئی تھی اب ایک تبدیلی 2015ء میں آئے گی۔تبدیلی ایک سیاسی جماعت نہیں لاسکتی ،تبدیلی سول سوسائٹی لاتی ہے،صرف تحریک انصاف نئے پاکستان کی منزل نہیں پاسکتی بلکہ اس کے لیے تبدیلی رضاکاروں کو اپنا کردار اداکرنا ہوگایہ تبدیلی تنخواہ دار نہیں لاسکتے ،تبدیلی رضاکار لائیں گے۔

اس موقع صوبائی صدر اعجاز چودھری نے کہاکہ ایٹم بم ہماری حفاظت نہیں کرسکا بلکہ ہم ایٹم بم کی حفاظت کررہے ہیں ،یہاں ایٹم بم بنائے گئے انسان نہیں بنائے گئے،انصاف تب ممکن ہوگا جب زرداری اور نواز شریف مٹ جائیں گے۔انصاف کے لیے زرداری اور نواز شریف کو مٹناہوگا،عمران خان کی تحریک کے علاوہ باقی سب اندھیراہے یہ تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔

انہوں نے کہاہے کہ میں ایران کے انقلاب سے متاثرہوں ، اما م خمینی نے کم عرصے کی جدوجہد میں انقلاب برپا کر دیا ، نوجوانوں کو ملک میں تبدیلی اور حقیقی آزادی کے لئے اقبال کوجاننا، پڑھنا اور سمجھنا ہوگا،عمرا ن خان کی اٹھارہ سال سے مسلسل جدوجہد سے عوام میں شعور بیدار ہوا اور وہ اپنے حق کے لئے آج کھڑی ہو گئی ہے ۔ 1947 میں برصغیر کے مسلمانوں نے انگریز اور ہندوؤں سے آزادی حاصل کی ، اپنی جانیں ، مال قربان کیا اور سب سے بڑی ہجرت ہوئی ، کوئی تحریک اور جدوجہد کو کم عرصے میں اتنی پزیرائی اور کامیابی نہیں ملی تحریک انصاف 89 دنوں کے پُرامن دھرنے اور تحریک کو ملی ہے ، ملک کو فلاحی ریاست بناکر دم لیں گے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاکہ ہمیں خوشی ہے کہ قوم جاگ گئی ہے اور آج اپنے حق کی بات کررہی ہے ، پاکستانی عوام کوعمران خان کی شکل ایک لیڈر مل گیا ہے ۔ تحریک انصاف نے کے پی کے میں وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کر دیا ہے ، 30 نومبر کو اسلام آباد میں عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ہوگا۔ نوازشریف کی گنتی بھی ٹھیک کروانی ہے اوران کی حسرت بھی پوری کرنی ہے تیس نومبر کو بیس لاکھ لوگ اسلام آباد جمع ہوں گے۔

مریم نوازکی کیا کوالیفیکیشن ہے کہ وہ قوم کے ٹیکسوں کے اربوں روپے اس کے حوالے کردیئے ہیں ، پنجاب میں خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ اور وزراء بغیر پروٹوکول کے گھومتے ہیں یہ ہے تبدیلی ، عندلیب عباس نے کہاکہ آج کے آزادی رضاکارکا جذبہ اور جنون قابل تحسین ہے ، آزادی رضاکارعمران خان کا چھ نکات پر مشتمل پیغام گھر گھر پہنچائیں گے۔آزادی رضاکار عوام کو حق ، سچ کے لئے کھڑا ہونے کے لئے تیار کریں گے اور یہ آزادی رضاکار تبلیغ رساں کا کام کریں گے اور عوام کے اندر گھر گھر ، گلی گلی ، کوچہ کوچہ جا کر شعور بیدار کریں گے۔

میاں اسلم اقبال نے کہاکہ عمران خان کا نیا لائحہ عمل کا ایجنڈا آزادی رضاکار پورا کریں گے جو کہ چھ نکات پر مشتمل ہے ، علامہ اقبال نے جو خواب دیکھا تھا قوم عمران خان کی ولولہ انگزیز قیادت میں جدوجہد کے ذریعے پایہ تکمیل تک پہنچائیں گی۔ آنے والی نسلوں کو غلامی کی زنجیروں سے آزادکروانا ہوگااور ہم سب ملکر نیاپاکستان بنا کر رہیں گے ، چھ بار پنجاب میں باریاں لینے والے وزیراعلیٰ پنجاب لاہور کی عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم نہیں کر سکا، سکولوں کے اندر بیٹھنے کی جگہ نہیں ہے ، ہسپتالوں میں بیڈ پر چار چار مریض پڑے ہیں ، اپنی اولادوں کو نوازنے اورجائیدادیں بنانے میں لگے ہوئے ہیں ۔

انڈر پاسز بنانے سے بھوک ختم نہیں ہو سکتی، میٹروبس بنانے سے بے روزگاروں کو روزگار نہیں دے سکے۔عدیل ہاشمی نے کہاکہ عمران خان ناانصافی اور ظلم کے خلاف آواز بلند کررہا ہے ، میرٹ کی بات کرتا ہے ، انشاء اللہ عمران خان کا خواب نیا پاکستان شرمندہ تعبیر ہوگا۔افتتاحی تقریب میں ممبران صوبائی اسمبلی شنیلہ روت ، ڈاکٹرنوشین حامد معراج، سعدیہ سہیل، پنجاب اور لاہور کے عہدیداران ڈاکٹر عاطف الدین ،رانا ساجد شوکت ،عمر فاروق مائر، اسلم گھمن ، میاں افتخار ، جمشید اقبال چیمہ، حامد زمان، رانا ندیم احمد، عالیہ حمزہ ملک ، سردار کامل عمر، شیرازاحمدچیمہ، وقاص افتخار ، حامد معراج ، ثانیہ کامران، زین سہیل ، ذیشان ملک، علم بسرا، تیمور عادل، سمیت بڑی تعداد میں آزادی رضاکار ممبران نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :