دولتِ اسلامیہ مسلمانوں کے لیے اسرائیل سے بڑا خطرہ ہے، ایسے گروپوں کی وجہ سے مسلمانوں کی شبیہ پر برا اثر پڑتا ہے ،حزب اللہ

جمعرات 13 نومبر 2014 19:08

دولتِ اسلامیہ مسلمانوں کے لیے اسرائیل سے بڑا خطرہ ہے، ایسے گروپوں کی ..

لندن (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 13نومبر 2014ء) لبنانی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے کہ شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ خطے کے مسلمانوں کے لیے اسرائیل سے بڑا خطرہ ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے تنظیم کے رہنما اور لبنانی وزیر محمد فنیّش نے کہا ہے کہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف جنگ میں ان کے مقاصد مغربی طاقتوں سے مشترک ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے مقابلے میں دولتِ اسلامیہ نے کہیں زیادہ مسلمانوں کو ہلاک کیا ہے لیکن یہ معاملہ صرف مسلمانوں کے ہاتھوں دوسرے مسلمانوں کی ہلاکت کا نہیں ہے۔
بی بی سی کی مشعل حسین سے بات کرتے ہوئے محمد فنیّش نے کہا کہ ’مسلمانوں کے لیے اصل خطرہ اس (دولتِ اسلامیہ) قسم کی تنظیمیں ہیں۔ ان کی وجہ سے مسلمانوں کی شبیہ پر برا اثر پڑتا ہے کیونکہ ان گروپوں نے اسرائیل سے کہیں زیادہ مسلمانوں کو ہلاک کیا ہے۔

(جاری ہے)

‘ انھوں نے کہا کہ ’یہ سنّی مسلمانوں کو بھی مار رہے ہیں۔ ہم نے یہ موصل اور حمص کے علاوہ شام میں حزبِ مخالف کی باہمی لڑائیوں میں دیکھا ہے۔‘حزب اللہ کے رہنما نے کہا کہ ’ان جنگجووٴں سے عوام کو پہنچنے والا نقصان شام میں بشار الاسد کی حکومت اور مخالفین کے مابین لڑائی سے ہونے والے نقصان سے کہیں زیادہ ہے۔‘ساتھ ہی ساتھ محمد فنیّش نے یہ بھی الزام لگایا کچھ عرب اور مغربی ممالک شام میں جاری تنازع کو ہوا دینے کے ذمہ دار ہیں۔

حزب اللہ کے جنگجو شام میں صدر بشار الاسد کی مخالف افواج کے خلاف لڑائی میں شامل ہیں۔محمد فنیّش کا کہنا تھا کہ شام میں جاری لڑائی کا خاتمہ طاقت کے استعمال کے ذریعے نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے ہونا چاہیے۔خیال رہے کہ حزب اللہ کو ایران کی حمایت یافتہ تنظیم قرار دیا جاتا ہے اور اطلاعات کے مطابق امریکی صدر براک اوباما نے ایرانی رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک خفیہ خط لکھا ہے جس میں دولتِ اسلامیہ کے خلاف مشترکہ مفاد میں جنگ کی بات کی گئی تھی۔

یہ خط گذشتہ مہینے بھیجا گیا تھا اور صدارت سنبھالنے کے بعد براک اوباما کا ایرانی رہنما کے نام یہ چوتھا خط ہے۔امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کے مطابق اس خط سے اندازہ ہوتا ہے کہ صدر براک اوباما کے خیال میں ایران کو دولتِ اسلامیہ کے خلاف جنگ میں شامل کرنا بہت اہم ہے

متعلقہ عنوان :