Live Updates

پی ٹی آئی نئے پاکستان کیلئے نظریاتی سیاست پر عمل کرے گی،اسد عمر

جمعرات 13 نومبر 2014 22:13

پی ٹی آئی نئے پاکستان کیلئے نظریاتی سیاست پر عمل کرے گی،اسد عمر

وزیرآباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 13نومبر 2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات اسد عمر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نئے پاکستان کے لئے نظریاتی سیاست پر عمل کرے گی ۔ عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ پاکستان ایک خاندان کا ہے یا کہ 19کروڑ عوام کا۔ جنہوں نے پی ٹی آئی میں شامل ہونا ہے ان کو پارٹی کا منشور اور نظریئے کو بھی تسلیم کرنا ہے۔ نظریاتی سیاست اور نظریاتی ورکر لازم و ملزوم ہیں۔

پلاسی کا میدان سجنے والا ہے عوام سیاسی جنگ جیتنے کے لئے تیار ہوں۔عمران کے ساتھی ان کے دوست یا رشتہ دار نہیں ہیں۔ وہ یہاں ایک مقامی ہال میں پارٹی ورکروں سے خطاب کر رہے تھے جس کا اہتمام نعمان اللہ چٹھہ نے کیا تھا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے ضلعی صدر رنا نعیم الرحمان، سابق صوبائی وزیر شاہنواز چیمہ، گوجرانوالہ سے رانا شہزاد حفیظ۔

(جاری ہے)

تحصیل صدرخرم مختار چیمہ، راجہ عثمان اللہ خان ، گوجرانوالہ کے سعود جاوید راجپوت، رانا ساجد علی شوکت، انجینئر محمد اشرف اور نعیم مشتاق بھی موجود تھے۔

اسد عمر نے کہا کہ پی ٹی آئی نظریاتی سیاست کر تی ہے اس لئے نظریاتی کارکنوں کا احترام کر تی ہے۔ پی ٹی آئی کا نظریہ وزارت عظمیٰ یا حکومت بنانا نہیں ہے۔نظریاتی سیاست کرنے سے ہی نیا پاکستان وجود میں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ عوام نے فیصلہ کر نا ہے کہ پاکستان ایک خاندان کا ہے یاکہ 19کروڑ عوام کا ۔ایک خاندان یا ایک فرد عوام کی فلاح نہیں کر سکتا ہے بلکہ یہ کام پارٹیاں اجتماعی طور پر سر انجام دیتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی کوئی تربیت نہیں ہے لیکن ان کو یوتھ لون سکیم کا انچارج بنا دیا گیاجبکہ بجلی کے نظام کو درست کرنے کے لئے عابد شیر علی کو لایا گیا ہے جو بجلی کی ابجد سے بھی واقف نہیں۔یہ سب کچھ رشتہ داریاں نبھانے کے لئے کیا گیا ہے۔اوور بلنگ، اوور چارجنگ اور لائن لاسز کا سلسلہ جاری ہے اور سرکلر ڈیٹ بھی 350ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران کے ساتھی اسکے دوست ہیں نہ رشتہ دار ۔ شفقت محمود، شیریں مزاری، اعظم سواتی، جہانگیر ترین، شاہ محمود وغیرہ سب سیاسی ساتھی ہیں نہ کہ رشتہ دار یا دوست ۔ انہوں نے کہا کہ کرسی اور عہدوں سے آگے بھی سوچنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اچھی سوچ کے حامل جو جاگیر دار،بڑے سیاستدان یا سرمایہ دار پی ٹی آئی میں شامل ہونا چاہتے ہیں انہیں خوش آمدید کہتے ہیں لیکن انہیں پارٹی کے منشور اور ایجنڈے کو تسلیم کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مثبت سوچ کے حامل مضبوط سیاسی خاندانوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے اور ان کا احترام کر تے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بہت سے مقتدر سیاستدان پارٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں اور آنا چاہتے ہیں ہم انہیں خوش آمدید کہینگے۔انہوں نے کہا کہ فتح یا شکست کے لئے میدان سجتے ہیں۔پلاسی کا میدان ایک بار پھر سج رہا ہے ۔عوام سیاسی جنگ جیتنے کے لئے تیا ر ہو جائیں۔

بعد ازاں انہوں نے اخبار نویسوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ دھرنے شیڈول پروگرام کے تحت نہیں ہیں ۔ یہ چلتے رہتے ہیں ۔دھرنے عوام کے سوچ کی عکاسی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب احتساب ، سزا اور جزا کا عمل نہیں ہوگا تو دھاندلی بھی ہو گی اور قانون بھی ٹوٹے گا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دھاندلیوں کی انکوائری جوڈیشل کمیشن نے کر نا ہے ۔

ججوں کو اپنی مدد کے لئے ایک ٹیم کی ضرورت ہو گی جس کے لئے پی ٹی آئی نے آئی ایس آئی اور ایم آئی کو شامل کرنے کی تجویز دی ہے ۔ویسے بھی (ن) لیگ کی مذاکراتی ٹیم کے ساتھ جن چار نکات پر اتفاق ہو تھا ان میں جوائنٹ انویسٹی گیشن کا نکتہ بھی شامل تھا ۔جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم میں آئی ایس آئی اور ایم آئی کی شمولیت انوکھی ڈیمانڈ نہیں ہے ۔ یہ سب پاکستانی ادارے ہیں ۔ یہ ادارے بغیر کسی وجہ کے سیلاب، قدرتی آفات اور دیگر مشکلات میں پیش پیش ہو تے ہیں۔اگر جوڈیشل کمیشن میں ہو گے تو یہ غیر قانونی نہیں ہے۔اس موقع پر ضلعی صدر رانا نعیم الرحمان ، میزبان نعمان اللہ چٹھہ، تحصیل صدر خرم مختار چیمہ، راجہ عثمان اللہ خان، سعود جاوید راجپوت ، رانا ساجد علی شوکت نے بھی خطاب کیا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات