انیس سالہ لڑکی اغواء کے بعد فروخت اور عصمت دری کرواتے کرواتے فوج کے پاس پہنچ گئی،

فوج نے گھروالوں سے رابطہ کرالیا

جمعہ 14 نومبر 2014 18:26

انیس سالہ لڑکی اغواء کے بعد فروخت اور عصمت دری کرواتے کرواتے فوج کے ..

چنیوٹ ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 14نومبر 2014ء) چنیوٹ کے علاقہ مقصود آباد کی رہائشی انیس سالہ غلام صغراں دختر لیاقت علی نو ماہ قبل والد سے ناراض ہوکر گھر سے نکلی اور ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹر ہسپتال کے گراؤنڈ میں بیٹھی رو ررہی تھی کہ سجاد قصائی نامی شخص نے گھر میں کام دلانے کے بہانے اسے اپنے گھر لیا گیا جہاں اس نے بوتل پلانے کے بعد سیف نامی شخص پچاس ہزار روپے میں صغراں کو فروخت کردیا سیف نے دو دن مسلسل زیادتی کرنے کے بعد اسے پچھتر ہزار روپے میں بخت تحصیل بھوآنہ کی رہائشی بخت بی بی کے پاس اسے فروخت کردیا جس کے بیٹے قیس اور قاسم اسے مسلسل اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے ایک ماہ اپنے پاس رکھنے کے بعد بخت بی بی نے اسے جسم فروشی کا کاروبار کرنیوالے بشیر پٹھان کے پاس ڈیڑھ لاکھ روپے فروخت کردیا جس نے نہ صرف خود اس سے زیادتی کی بلکہ دو سو اور تین سو روپے کے عوض لوگوں سے بھی اس سے زیادتی کروائی گئی اس دوران صغراں کو گھر سے باہر نکلنے کی اجازت بھی نہ دی جاتی ایک ماہ مسلسل اس کے جسم کی کمائی کھانے کے بعد بشیر پٹھان اور صاحب بی بی نے بلوچستان کے رہائشی جمال کیتھران کو دو لاکھ چالیس ہزار روپے میں صغراں کو فروخت کردیا جو اسے بہوش کرکے بلوچستان لے گئے.

جہاں جمال کیتھران اور اس کے ساتھی اس سے زیادتی کرتے رہے اور پھر اسے وہیں دیگر پٹھانوں کے ہاں فروخت کردیا جو صغراں کے ساتھ زیادتی بھی کرتے اور بعدازاں اپنے جانوروں کتے ، بھینس اور دنبوں کے ساتھ زنجیروں کے ساتھ باندھ دیتے صغراں کے گلے اور بازوں میں زنجیر باندھ کر جانوروں کے ساتھ باندھا جاتا اور وہیں کھانا دیا جاتا رہا ایک ہفتہ قبل جب صغراں کے ساتھ زیادتی اور تشدد کیا گیا تو وہ موقع پاکر فرار ہوگئی اور وہاں موجود پاکستان آرمی کے جوانوں کے ہاتھ لگ گئی جنہوں نے اس کو بیٹی کی طرح رکھا اور تمام معلومات حاصل کرنے کے بعد اکبر بگٹی خاندان کے حوالے کردیا جنہوں نے صغراں کو کپڑے اور دیگر سامان لیکر دیا اور اس کے والدین سے بات کروائی ڈیرہ بگٹی کے علاقہ کی پولیس نے ضلع چنیوٹ کی پولیس سے رابطہ کیا جنہوں نے غلام صغراں کے اغواء کا مقدمہ درج کرکے اسے وہاں سے لایا علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں بیان قلمبند کروانے کے بعدآج تک مقامی پولیس اس کے بااثر ملزمان جو چنیوٹ اور بھوآنہ کے رہائشی ہیں کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے ملزمان دنداتے پھر رہے ہیں لیکن پولیس ان کو پکڑنے میں ناکام نظر آرہی ہے صغراں بی بی اور اس کے والد کا کہنا تھا کہ مقامی پولیس ان کے ساتھ تعاون نہیں کررہی انہوں نے ڈی پی او چنیوٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے ملزمان کو جلد از جلد گرفتارکریں تاکہ مزید کسی کا گھر خراب نہ ہو اور ان سے انکوئری کی جائے تاکہ جو بچیاں انہوں نے فروخت کیں ہیں انہیں بازیاب کرا کر ان کے والدین تک پہنچایاجائے �

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :