لاہور میں ایک مرتبہ پھر شیشہ کیفوں کا کاروبار خفیہ طور پر شروع ،شراب اور چرس کا استعمال عام ، مافیا مضبوط ہوگیا

منگل 18 نومبر 2014 21:17

لاہور میں ایک مرتبہ پھر شیشہ کیفوں کا کاروبار خفیہ طور پر شروع ،شراب ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 18نومبر 2014ء) حکومتی اداروں کی منشیات کے اہم مسئلے پر عدم دلچسبی سے لاہور میں ایک مرتبہ پھر شیشہ کیفوں کا کاروبار خفیہ طور پر شروع ہو گیا ہے اور نوجوان نسل خصوصا لڑکیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ شیشہ کیفوں میں سافٹ ڈرگ جس میں شراب اور چرس کا استعمال عام ہے۔ گذشتہ دو ہفتوں کے دورا ن گلبرک ، گارڈن ٹاون اور دوسرے علاقوں میں خفیہ طور پر چلائے جانے والے شیشہ کیفوں میں چھاپوں کے دوران لڑکوں کے ساتھ ساتھ لڑکیاں بھی شیشہ میں منشیات کے استعمال میں ملوث تھیں ۔

منیشات کے بڑھتے ہوے رحجان کو روکنے کے لیے پنجاب حکومت کے پاس ٹھوس بنیادوں پر ڈرگ پالیسی نہیں ہے۔ شیشہ کیفوں کے مسلئے پر کنسلٹنٹ انسداد منیشات مہم سید ذوالفقار حسین نے پنجاب اسمبلی کے رکن چودھری شہباز احمد سے ملاقات کی جسں میں لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں ایک مرتبہ پھر شیشہ کیفوں کا کاروبار خفیہ طور پر شروع کرنے ، اسمبلی میں موجود شیشہ کیفوں کی ممانت بل 2014 ،گٹکا اور باغوں اور پارکوں میں انجکشن کے ذریعے منشیات کے استعمال پرتبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

سید ذوالفقار حسین نے بتایاکہ منشیات بڑا مسلئہ ہے ہم سب کو مل جل کر حل تلاش کرنا ہے منشیات کے عادی افراد کو علاج معالجے کی سہولتوں تک رسائی کی راہ میں بے شمار رکاوٹیں ہیں۔محکمہ صحت اوردیگر اداروں کو بھی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی سالانہ اربوں روپے صرف چرس، ہیروئن ، سکون أ وار ادویات ،انجکشن، افیون،حشیش ، شراب اور گٹکہ پر خرچ ہو رہے ہیں سید ذوالفقار حسین نے مذید کہا کہ میں نے حکومتی اعلی حکام کو بتایا دیا ہے کہ منیشات اور شیشہ کیفوں کے مسلئے پر توجہ نہ دی گئی تو مافیا مضبوط ہو جائے گا۔

چودھری شہباز احمد نے یقین دلایا کہ اگلے سیشن میں اسمبلی میں موجود شیشہ کیفوں کی ممانت بل پر ضرور پیش رفت ہوگی۔ یاد رہے کہ شیشہ کیفوں کی ممانت کے بل کا ڈرافٹ کنسلٹنٹ انسداد منیشات مہم سید ذوالفقار حسین نے تیار کیا تھا۔ اور تمام جماعتوں نے اس کی حمایت بھی کی۔

متعلقہ عنوان :