بھارتی جارحیت اورمعاہدوں کی خلاف ورزیوں کے باوجود پاکستان کا جذبہ خیرسگالی کا مظاہرہ ، غلطی سے سرحد پار کرنے والے آٹھویں جماعت کے طالب علم کو واپس بھارت کے حوالے کردیا،

بھارت نے نہ توکبھی سیزفائر کے معاہدوں کے تقدس کا احترام کیا،نہ ہی24 دسمبر2013کے ڈی جی ایم اوز کے فیصلے کی پاسداری کی، لائن آف کنٹرول کے قریب کام کے دوران گرفتار کئے گئے یا غلطی سے سرحد پار کرنے والے پاکستانیوں کو کبھی واپس نہ کیا ، کئی کو جان بوجھ کر شہید کردیاگیا ،ذرائع

منگل 18 نومبر 2014 23:27

بھارتی جارحیت اورمعاہدوں کی خلاف ورزیوں کے باوجود پاکستان کا جذبہ ..

اسلام آباد /چکوٹھی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 18نومبر 2014ء) پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت ‘ غلطی سے سرحد پار کرنے والے پاکستانیوں کے قتل اور واپس نہ کرنے کے باوجود 2013ء کے سیز فائر معاہدے کی پاسداری اور خیر سگالی کے جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے غلطی سے سرحد پار کرکے پاکستان داخل ہونے والے مقبوضہ کشمیر کے گاؤں جہاں نگرکے رہائشی منظر حسین کو بھارت کے حوالے کردیاجبکہ اس کے برعکس بھارت نے نہ توکبھی سیزفائر کے معاہدوں کے تقدس کا احترام کیا اور نہ ہی24 دسمبر2013کے ڈی جی ایم اوز کے فیصلے کی پاسداری کی، بھارت نے لائن آف کنٹرول کے قریب کام کے دوران گرفتار کئے گئے یا غلطی سے سرحد پار کرنے والے پاکستانیوں کو واپس نہ کیا جبکہ کئی کو جان بوجھ کر شہید کردیاگیا ۔

منگل کو ذرائع کے مطابق پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت اور غلطی سے سرحد پار کرنے والے پاکستانیوں کے قتل اورواپس نہ کرنے کے باوجود لائن آف کنٹرول پر ڈی جی ملٹری آپریشنز کے اجلاس میں طے ہونے والے فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے گاؤں جہا ں نگر کے رہائشی آٹھویں جماعت کے طالبعلم منظر حسین جوکہ غلطی سے سرحد عبور کرکے پاکستانی حدود میں داخل ہوچکا تھا‘ کو بھارت کے حوالے کردیا۔

(جاری ہے)

منظر حسین غلطی سے 14 نومبر کو کھوئی رٹہ سیکٹر کے علاقے اصل کس نالہ کے ذریعے پاکستانی حدود میں داخل ہوا تھا۔ پاکستان نے گذشتہ روز چکوٹھی اوڑی کراسنگ پوائنٹ پر بھارتی حکام کے حوالے کیا۔ اس سے پہلے 9 اگست 2014 کو پاکستان بھارتی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار سیشل یادیوجوکہ غلطی سے ورکنگ باؤنڈری بجوات سیکٹر کے قریب پاکستانی حدود میں داخل ہوا تھا‘ کو بھی بھارت کے حوالے کرچکا ہے۔

پاکستان کے جذبہ خیر سگالی کے روئیے کے باوجود بھارت نے اپنی ہٹ دھرمی جاری رکھی ہوئی ہے۔ جندروٹ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج نے گھاس کاٹنے والے 60 سالہ پاکستانی شہری چن حسین کوگرفتار کیا جس کو ابھی تک پاکستان کے حوالے نہیں کیا گیا۔6 اگست 2014ء کو مینڈھر سیکٹر کے قریب بھارت نے 37 سالہ کالا خان کو گرفتار کیا جوکہ گھاس کاٹنے میں مصروف تھا بعد میں جسے بھارتی فوج نے اپنی تحویل میں شہید کردیااور اس کی میت کو 9 اگست 2014ء کو پاکستان کے حوالے کیا۔

28 اکتوبر 2014ء کو بھارت نے 70 سالہ محمد دین کو چڑی کوٹ سیکٹر میں شہید کیاجوکہ ایل او سی کے قریب بکریاں چرا رہا تھا۔ اس کے اگلے ہی دن 29 اکتوبر کو بھارتی فوج نے 30 سالہ پاکستانی توقیر کو شکرگڑھ سیکٹرکے قریب ورکنگ باؤنڈری سے گرفتار کیا اور بعد میں شہید کردیا اور پھر اس کی میت پاکستان کے حوالے کی گئی۔ یاد رہے کہ چند روز قبل بھارتی فوج کے 2 افسروں سمیت 7 اہلکاروں کو 3 معصوم شہریوں کو شہید کرنے پر سزاسنائی گئی جنہوں نے 2010ء میں جموں کشمیر میں جعلی مقابلے میں تین معصوم شہریوں کو شہید کیا۔

بھارتی فوج نے ان تینوں نوجوانوں شہزاد احمد خان‘ ریاض احمدلون اور محمد شفیع لون کو کہا کہ آپ کو ملازمتیں دی جائیں گی جس کے بعد دہشت گرد قرار دے کر شہید کردیا گیا۔ اس وقت بھارتی عسکری حکام نے دعویٰ کیا کہ یہ نوجوان دہشت گرد تھے جوکہ بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ دفاعی تجزیہ کاروں نے کہا تھا کہ بھارت کا یہ دعویٰ ایک بہت بڑے پراپیگنڈہ مہم کا حصہ ہے۔