حکومت کو 30نومبر سے کوئی خطرہ نہیں ،ملک کی ترقی کے سفر کو روکنے کی سازش کو ناکا م بنادینگے‘ احسن اقبال

جمعرات 20 نومبر 2014 16:28

حکومت کو 30نومبر سے کوئی خطرہ نہیں ،ملک کی ترقی کے سفر کو روکنے کی سازش ..

لاہور( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 20نومبر 2014ء )وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقیات و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان چین کے صدر کا دورہ ملتوی کروانے کے بعد اب چینی سرمایہ کاروں کو بھگانا چاہتے ہیں، حکومت کو30 نومبر سے کوئی خطرہ نہیں ہے،ملک کی ترقی کے سفر کو روکنے کی سازش کو ناکا م بنادیں گے،ڈاکٹر طاہر القادری کو خوش آمدید کہتے ہیں وہ قانون کے مطابق اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکتے ہیں،سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ہمیں بھی افسوس ہے اس پر غیر جانبدار جے آئی ٹی تشکیل دیدی گئی ہے جس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور امید ہے عوامی تحریک اس سے تعاون کرے گی ،ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ ہمیں نیا پاکستان چاہیے یاہم نے بہتر اور روشن پاکستان کی طرف بڑھنا ہے ،وزیر اعظم نوازشریف کی شبانہ روز محنت سے پاکستان ترقی کی راہ پرچل نکلا ہے اوریہ سفر جاری رہنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے گزشتہ روز رائل پام میں ساؤتھ ایشیا انوویٹنگ فار گروتھ کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کیا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نئے پاکستان کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن انہوں نے خیبر پختوانخواہ میں اسکی کھڑکی تک نہیں کھولی ۔عمران خان جتنی تقرریں کنٹینر پر کھڑے ہو کر کرتے ہیں ان کا دس فیصد عملدر آمد صوبہ خیبر پختونخواہ میں کرکے دکھائیں تو انکی کامیابی سمجھیں گے ۔

عمران خان کی سیاست ملک دشمن ہے ،اگر ملک میں بجلی کا بحران حل نہیں ہوگا تو غریب غریب تر ہوگا ، بیروزگاربڑھے گی ۔ اگر توانائی کے بحران کو حل کرنا ہے تو بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں لانے کے لئے امن اور سیاسی استحکام کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہوگا ۔عمران خان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ دھرنوں اور سڑکوں کی سیاست چھوڑ یں اور پارلیمنٹ میں آکر اپنے ووٹرز کی نمائندگی کریں۔

حکومت مذاکرات پریقین رکھتی ہے اس کے دروازے پہلے بھی کھولے اور اب بھی تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت جن بحرانوں سے دوچار ہے انہیں حل کرنے کے لئے اسکے لئے سیاسی استحکام نا گزیر ہے ۔دیکھا جائے تو چین ‘جاپان‘ملائشیا ء ‘ جرمنی ‘ کوریا ‘سنگا پور ‘ترکی اور بھارت کی معیشت کی ترقی میں سیاسی استحکام کا بنیادی کردارہے ۔

یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ اگر کسی ملک میں ہر دو سال بعد حکومتیں ہٹانے کی تحریکیں چلائی جائیں تو بیرونی سرمایہ اس ملک کا رخ کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو قدرت نے تاریخی موقع دیا ہے چین کے تعاون سے پاک چائنہ اکنامک کوریڈور منصوبہ ترقی کی راہیں کھول دے گا ،یہ منصوبہ مکمل ہو گیا تو پاکستان کی تقدیر بدل جائے گی ۔پہلے مرحلہ میں 10400میگاواٹ بجلی کے منصوبوں کا آغاز کررہے ہیں جس میں سے 9000میگاواٹ بجلی 2018تک میسر آ جا ئے گی ۔

انہوں نے کہاکہ لاہور میں ہونے والی انوویشن گروتھ کانفرنس پاکستان کا مستقبل ہے ۔وژن 2025کے تحت ملک میں انوویشن کو فروغ دیا جائے گا جن میں ہائر ایجوکیشن اور انڈسٹری بھی شامل ہے ،ٹیکنالوجی انوویشن فنڈز میں ایک ارب رکھے گئے ہیں ۔چاہے توانا پاکستان ہو ، روشن ،خوشحال یا مضبوط پاکستان کی تعمیر اسے کوئی اکیلا فرد یا کوئی پارٹی تنہا نہیں بناسکتی بلکہ اسکے لئے اتحاد اور استحکام نا گزیر ہے ۔

احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حکومت پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے اور اسکے ترقی کے لئے دن رات کوشاں ہے ، وزیر اعظم نوازشریف کی قیادت میں ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے او ریہ سفر جاری رہنا چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف خطے بلکہ دنیا میں پاکستان کو معاشی لحاظ سے مضبوط ملک کے طو رپرسامنے لانے کے لئے سیاسی استحکام،پالیسیوں کا تسلسل،سائنس و ٹیکنالوجی کا فروغ ضروری ہے۔

حکومت کی کاوشوں سے پاکستان معاشی ترقی کی طرف گامزن ہو چکا ہے تاہم ہمیں ملک میں سیاسی استحکام ،معاشی پالیسیوں کی درست سمت میں تسلسل کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سنہری موقع ہے کہ ہم پاک چائنہ اکنامک کوریڈور کے معاہدہ سے فائدہ اٹھائیں ۔موجودہ حکومت قومی اہمیت کے حامل لانگ ٹرم منصوبوں کے ساتھ ساتھ ملکی ترقی کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے جسکے آنے والے سالوں میں مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔