Live Updates

سندھ کی تقسیم اوراتفاق رائے کے بغیر کالا باغ ڈیم نہیں بنے دوں گا، گو نواز گو کا مطلب اصل میں گو زرداری گو ہے ، آصف زرداری نوازشریف کے ساتھ مل کر اس نظام کو تحفظ دے رہے ہیں ، ایک گیند پر دو وکٹیں اڑاؤں گا،سندھ اسمبلی نے میرے خلاف قرارداد منظور کی جس کا مطلب ہے کہ میں کچھ اچھا کررہا ہوں تبھی قرارداد منظور ہوئی‘ سندھ میں 60 لاکھ بچے سکول نہیں جاتے‘ حقوق کے بغیر شہری شہری نہیں غلام بنتے ہیں‘ اگر پیپلزپارٹی نے چھ باریاں لے کر کچھ بہتر نہیں کیا تو ساتویں بار بھی وہ کچھ نہیں کرے گی‘ اصل تقسیم ظالم اور مظلوم کی ہے‘ شریف خاندان کی طرح زرداری خاندان کے تمام افراد بڑے عہدوں پر بیٹھے ہوئے ہیں، ان کا کیا میرٹ ہے‘ یہ کونسی جمہوریت ہے، کیا اسے جمہوریت کہتے ہیں،

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا لاڑکانہ میں جلسہ سے خطاب

جمعہ 21 نومبر 2014 20:52

سندھ کی تقسیم اوراتفاق رائے کے بغیر کالا باغ ڈیم نہیں بنے دوں گا، گو ..

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ سندھ کی تقسیم اوراتفاق رائے کے بغیر کالا باغ ڈیم نہیں بنے دوں گا، گو نواز گو کا مطلب اصل میں گو زرداری گو ہے ، آصف زرداری نوازشریف کے ساتھ مل کر اس نظام کو تحفظ دے رہے ہیں ، ایک گیند پر دو وکٹیں اڑاؤں گا‘ زرداری اور نواز دونوں ایک ہی نظام کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں ، سندھ اسمبلی نے میرے خلاف قرارداد منظور کی جس کا مطلب ہے کہ میں کچھ اچھا کررہا ہوں تبھی قرارداد منظور ہوئی‘ سندھ میں 60 لاکھ بچے سکول نہیں جاتے‘ حقوق کے بغیر شہری شہری نہیں غلام بنتے ہیں‘ اگر پیپلزپارٹی نے چھ باریاں لے کر بھی کچھ بہتر نہیں کیا تو ساتویں بار بھی وہ کچھ نہیں کرے گی‘ اصل تقسیم ظالم اور مظلوم کی ہے‘ شریف خاندان کی طرح زرداری خاندان کے تمام افراد بھی بڑے عہدوں پر بیٹھے ہوئے ہیں ان کا کیا میرٹ ہے‘ یہ کونسی جمہوریت ہے کیا اسے جمہوریت کہتے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو لاڑکانہ میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے لوگ جاگ چکے ہیں ان کے بعد اب سندھ کے عوام کو جگانے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تب تک صحیح جمہوریت نہیں آئے گی جب تک انتخابات شفاف نہیں ہوں گے۔ جو دھاندلی کے ذریعے جیتیں انہیں عوام کے ووٹوں کی کیا قدر ہوگی۔ وہ حکمران عوام کیلئے کچھ نہیں کریں گے جو دھاندلی کے ذریعے جیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس میں سیاسی مداخلت بہت زیادہ ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ اب ڈاکو بھی پولیس کیخلاف احتجاج کرنے لگے ہیں ایسی پولیس عوام کی کیا حفاظت کرے گی۔ آج خیبر پختونخواہ کی پولیس سب صوبوں سے بہتر ہے۔ کے پی کے پولیس ایک ادارہ بن رہی ہے کیونکہ اس میں سیاسی مداخلت نہیں ہورہی۔ ہم سب کو چیلنج کرتے ہیں کہ کے پی کے میں ایک جعلی ایف آئی آر دکھادیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں تبدیلی بلدیاتی نظام کے ذریعے ہی آئے گی۔ ان حکومتوں نے پانث سال سے کیوں بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے۔ تحریک انصاف سندھ میں بلدیاتی نظام لائے گی تاکہ اختیارات نچلی سطح تک منتقل ہوں۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ جو اداری منافع دے رہے ہیں ان کی بھی نجکاری کی جارہی ہے۔ این ایف سی ایوارڈ میں سندھ کو 500 ارب روپے ملے ان میں سے ایک روپیہ بھی عام لوگوں تک نہیں پہنچا۔

پنجاب اور سندھ مین سکول صرف کاغذوں میں ہیں۔ تھرپارکر میں بھوک سے 112 بچے مرے۔ تھرپارکر میں 180 ارب ٹن کوئلہ پڑا ہے۔ تھرپارکر کے لوگ کالے سونے پر بیٹھے ہیں جب یہ کوئلہ نکلے گا تو سارا سندھ خوشحال ہوجائے گا اور ہم بجلی برآمد کرنے کے قابل ہوجائیں گے لیکن اس کیلئے ہمیں نظام تبدیل کرنا ہوگا۔ عمران خان نے کہا کہ ہم سندھ کو کسی قیمت پر تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔

اگر کالا باغ ڈیم بنا تو آپ کا پانی چوری ہوگا اسلئے جب تک سندھ کے عوام اس حوالے سے فیصلہ نہیں دیں گے اس وقت تک کالا باغ ڈیم کسی صورت نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے آئندہ الیکشن جلد ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ نئے پاکستان میں آپ کا وزیراعظم سچ بولے گا۔ ایسا بلدیاتی نظام لائیں گے جو آج تک ملک میں نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ مین ایسا نظام لے کر آئیں گے جس سے سندھ کے مظلوم لوگ بھی وڈیروں کے سامنے ڈٹ جائیں گے۔

سندھ کے تمام ہاریوں کو ان کے حقوق دلائیں گے۔ تمام اقلیتوں کو تحفظ دیں گے۔ ہم ان سب کیساتھ کھڑے ہوں گے اور کوئی ان کی طرف انگلی نہیں اٹھا سکے گا۔ سندھ سمیت ملک میں جتنی بھی زمینیں ہیں وہ تمام کی تمام غریبوں‘ اقلیتوں اور ہاریوں کو دیں گے اور کبھی بھی سندھ کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ کالا باغ ڈیم تک تک نہیں بنے گا جب تک سندھ کے لوگ راضی نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم دھرنا صرف اسلئے دے رہے ہیں کیونکہ سندھ میں آصف زرداری اور پنجاب میں نواز شریف نے دھاندلی کی ہے جس کا ہمیں انصاف نہیں ملا اس کیلئے میں آپ سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ آپ تمام لوگ 30 نومبر کو اسلام آباد آئیں۔ عمران خان نے میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں نے ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا ہے میں تمام میڈیا مالکان سے کہتا ہوں کہ وہ اپنے تمام ورکرز کو تنخواہیں دیں اور ساتویں ویج بورڈ ایوارڈ کے مطابق ان کی تنخواہیں بڑھائی جائیں۔

ان کا جمہوریت میں بہت بڑا کردار ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ 30 نومبر کو ہمارا احتجاج پر امن ہو گا۔ ہمارے راستے نہ روکنا ہم کچھ نہیں کریں گے اور اگر روکا تو پھر جو ہوگا دیکھ لینا۔ ہمارے اگلے لائحہ عمل میں پھر آپ لوگوں کا جینا حرام ہو جائے گا

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات