وزارت قومی صحت ایبولا وائرس سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات نہ اٹھا سکی، ایبولا وائرس سے بچاوٴ کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے عالمی ادارہ صحت کا جائزہ مشن اسلام آباد پہنچ گیا،ڈبلیو ایچ او کا خصوصی مشن کل سے ملک میں ایبولا کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لے گا

پیر 24 نومبر 2014 21:34

وزارت قومی صحت ایبولا وائرس سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات نہ اٹھا سکی، ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) وزارت قومی صحت عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ایبولا وائرس سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات نہ اٹھا سکا، ایبولا وائرس سے بچاوٴ کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے عالمی ادارہ صحت کا جائزہ مشن اسلام آباد پہنچ گیا ہے،ڈبلیو ایچ او کا خصوصی مشن کل سے ملک میں ایبولا کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیگا ، ملک کے دیگر ائیرپورٹس سمیت وفاقی دارالحکومت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر عالمی اداہ صحت کے تجویز کردہ انتظامات بظاہر غیر موثر،اسلام آباد ایئرپورٹ کے بین الاقوامی آمد لاوٴنج میں لگایا جانے والا ’تھرمو سکینر‘ ٹھیک طرح سے کام نہیں کر رہا،ائیر پورٹ کو تاحال ایبولا سے متاثرہ مریضوں کو ہسپتال منتقل کرنے کے لیے خصوصی ایمبولینس فراہم نہکی جاسکی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وزارت قومی صحت ابھی تک ایبولا سے بچاوٴ کی تیاریاں بظاہر مکمل نہ کر سکی،وزارت قومی صحت کو عالمی ادارہ صحت نے ایبولا وائرس کو پاکستان میں پھیلنے سے روکنے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی تھی جو ایک ماہ میں مکمل کیے جانے تھے جن میں تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر خصوصی سکینرز کی تنصیب، عملے کی تربیت اور ہسپتال میں خصوصی ایبولا ’آئسولیشن وارڈ‘ کا قیام وغیرہ شامل ہے۔

ڈبلیو ایچ او کا خصوصی مشن منگل سے ملک میں ایبولا کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیگا تاہم وفاقی دارالحکومت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر عالمی اداہ صحت کے تجویز کردہ انتظامات بظاہر اتنے موثر دکھائی نہیں دیتے۔ امیگریشن کے عملے کو تربیت دی گئی ہے کہ وہ پاسپورٹ کے ذریعے کسی بھی مشکوک مسافر کے بارے میں معلومات حاصل کر سکیں کہ وہ حالیہ دنوں میں ایبولا سے متاثرہ افریقی ملک سے گزر کر پاکستان تو نہیں آ رہا۔

محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ ان انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہیں اور بہت جلد ایبولا سے دفاع کا موثر نظام تشکیل پا جائے گا۔عالمی ادارہ صحت کی ہدایت پر اسلام آباد ایئرپورٹ کے بین الاقوامی آمد لاوٴنج میں لگایا جانے والا ’تھرمو سکینر‘ ٹھیک طرح سے کام نہیں کر رہا اور ایبولا سے متاثرہ مریضوں کو ہسپتال منتقل کرنے کے لیے خصوصی ایمبولینس بھی ابھی تک فراہم نہیں کی جا سکی ہے۔

ایئرپورٹ پر تعینات عملے کو ایبولا سے متعلق بریفنگز تو دی جا رہی ہیں لیکن عملے کے بعض ارکان نے نام نہ ظاہر کرنیکی شرط پر بتایا ہے کہ محکمہ صحت کا ہوائی اڈوں پر نگرانی کا عمل بہت موثر نہیں ہے۔دوسری جانب پمز ہسپتال میں آئسولیشن وارڈ تو موجود ہے لیکن وہاں ڈینگی کے مریض موجود ہیں،اس آئسولیشن وارڈ میں ڈینگی اور دیگر بیماریوں سے متاثرہ مریض تو دیکھے جا سکتے ہیں لیکن یہاں پر بھی عام آمدورفت کم کرنے یا منھ ڈھانپنے کے لیے ماسک وغیر دستیاب نہیں ہیں۔

متعلقہ عنوان :