Live Updates

2013ء کے انتخابات پر ڈاکہ ڈالا گیاجس کے نتیجے میں نواز شریف ناجائز وزیراعظم بنے،جہانگیر ترین۔۔۔

دھاندلی کے انتخابات پر احتجاج کرنا،سڑکوں پر آنا ہمارا آئینی و جمہوری حق ، جسے حکمران نہیں روک سکتے، 30 نومبر کیلئے عمران خان کی کال پر قوم اسلام آباد پہنچے گی، ہم نے تیاری مکمل کرلی ، اگر حکمرانوں نے ہمیں اور ہمارے کارکنوں کو غیر آئینی و غیر جمہوری انداز میں روکنے کی کوشش کی تو ہم بھرپور مقابلہ کریں گے،سیکرٹری جنرل تحریک انصاف ، عمران خان کے میرا جہاز استعمال کرنے بارے پرویز رشید کا بیان غلط ہے، انہیں یہ الزامات لگانے سے پہلے تحقیقات کرلینی چاہئے تھی ، میرا وکیل ملک سے باہر ہے آنے پر انہیں لیگل نوٹس دوں گا اگر انہوں نے مجھ سے معافی نہ مانگی تو پھر قانونی کارروائی کروں گا،ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس

پیر 24 نومبر 2014 22:37

2013ء کے انتخابات پر ڈاکہ ڈالا گیاجس کے نتیجے میں نواز شریف ناجائز وزیراعظم ..

ملتان(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ 2013ء کے انتخابات پر ڈاکہ ڈالا گیا اس کے نتیجے میں نواز شریف ناجائز وزیراعظم بنے‘ ان دھاندلی کے انتخابات پر احتجاج کرنا اور سڑکوں پر آنا ہمارا آئینی و جمہوری حق ہے جسے حکمران نہیں روک سکتے۔ یہ بات انہوں نے پیر کو ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ 30 نومبر کیلئے عمران خان کی کال پر قوم اسلام آباد پہنچے گی اور ہم نے تیاری مکمل کرلی ہے۔ اگر حکمرانوں نے ہمیں اور ہمارے کارکنوں کو غیر آئینی و غیر جمہوری انداز میں روکنے کی کوشش کی تو ہم بھرپور مقابلہ کریں گے جس کی ہم نے بھرپور تیاری کررکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل پرویز رشید نے عجیب بیان دیا ہے کہ عمران خان میرا جہاز استعمال کررہے ہیں جوکہ غلط ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انہیں یہ الزامات لگانے سے پہلے تحقیقات کرلینی چاہئے تھی اور ان کے پاس تمام وسائل بھی موجود تھے مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا جس کے بارے میں میرا وکیل ملک سے باہر گیا ہوا ہے اس کے آنے پر انہیں لیگل نوٹس دوں گا اگر انہوں نے مجھ سے معافی نہ مانگی تو پھر قانونی کارروائی کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو گھمبیر مسائل درپیش ہیں۔

ملک میں مہنگائی‘ بیروزگاری اور بدامنی ہے۔ بجلی و گیس کا بحران ہے۔ کاشتکاروں کو کپاس اور ان کی فصلوں کے معاوضے نہیں مل رہے مگر حکمران ان تمام مسائل کو نظرانداز کرکے عمران خان کی کال کی وجہ سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو جہاز میں استعمال کررہا ہوں اس کا ایک سال کا خرچہ 5 کروڑ 78 لاکھ روپے ہوا ہے جس میں 4 کروڑ 8 لاکھ روپے اپنی ذاتی جیب سے ادا کئے ہیں اس کے بارے میں ‘میں کے پی ایم آڈیٹر کی رپورٹ صحافیوں کو پیش کررہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ حکمران یہ بھول گئے ہیں کہ عمران خان میرا جہاز استعمال کررہے مگر نواز شریف‘ شہباز شریف اور حمزہ شہباز حکومتی جہاز جو استعمال کررہے ہیں ان پر جو اربوں روپے کے اخراجات آرہے ہیں اس کے بارے میں بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی بتائیں جب نواز شریف اور شہباز شریف جب وزیراعظم اور وزیراعلی نہیں تھے تو وہ کن لوگوں کے جہازوں پر گھومتے تھے اور انہوں نے ان لوگوں کو کتنی رقوم ادا کیں۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ بات یقین سے کہتا ہوں کہ انہیں کسی کو ایک پائی بھی ادا نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ میرے علم میں یہ بات بھی آئی ہے کہ حکمران میرے اور میری پارٹی کے دیگر راہنماؤں پر مزید بے بنیاد الزامات لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان سے گیس اور بجلی کا بحران تو حل نہیں ہوتا اور میرے اور عمران خان کے بارے میں کھوج اور تحقیقات کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔

یہ عمران خان کی آواز پر قوم کے بیدار ہونے اور اٹھنے پر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری شوگر کا ریکارڈ بڑا صاف و شفاف ہے۔ ہم دیگر شوگر ملز کے مالکان کی طرح کاشتکاروں کے پیسے نہیں دباتے بلکہ پندرہ سے بیس دن میں کاشتکاروں کو مکمل ادائیگی کردیتے ہیں اور اسی وجہ سے ہماری شوگر ملز کے شیئرز میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم اپنی شوگر ملز سے جو بجلی این ٹی ڈی سی کو فروخت کررہے ہیں وہ دس سے ساڑھے دس روپے فی یونٹ ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے مسلم لیگ (ن) کے کہنے پر ہم سے بات کی تھی جنرل راحیل شریف نے رابطہ کیا تھا مگر اب ہمارا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ انہوں نے ایئک سوال کے جواب میں کہاکہ پرویز خٹک پارٹی کے سیکرٹری جنرل تھے ان کے وزیراعلی بننے کے بعد تحریک انصاف کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے عمران خان کو یہ اختیار دیا تھا کہ وہ مجھے آئینی طریقے سے سیکرٹری جنرل بنادیں۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کے پی کے میں میں نے 2008ء میں ایک ٹھیکہ لیا تھا اس کے بعد ہم نے وہاں کوئی ٹھیکہ نہیں لیا۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پارٹی میں کسی بھی شخص کو شامل ہونے سے نہیں روک سکتے مگر الیکشن میں صاف و شفاف لوگوں کو ٹکٹ دیں گے‘ کرپٹ لوگوں کو ٹکٹ نہیں دیں گے اس بارے میں کمیٹی بنادی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انصاف کا نظام درست نہیں۔

مجھ جیسے آدمی کو مشکلات کا سامنا ہے اور میرے حلقے میں 21 ہزار جعلی ووٹ ثابت ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا 100 دن سے جاری ہے ہم نے دھرنے میں کوئی ہلڑ بازی نہیں کی اور پرامن رہے حالانکہ ہمارے لوگوں کو دفعہ 144 کے تحت گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی و دیگر لوگوں کے اشتہاری ہونے بارے سوال کے جواب میں کہا کہ دہشت گردی کی عدالتیں دہشت گردوں کیلئے بنی تھیں مگر موجودہ حکمران ان کو سیاستدانوں کیلئے استعمال کررہے ہیں اور ان پر جھوٹے مقدمات بناکر دہشت گردی کی دفعات لگارہے ہیں۔

یہ ان کے اوچھے ہتھکنڈے ہیں۔ ان کی قوم بھی مذمت کرتی ہے اور ہم بھی مذمت کرتے ہیں۔ اگر حکمرانوں میں طاقت ہے تو وہ عمران خان کو گرفتار کرکے دیکھ لیں۔ انہوں نے کہا کہ میں پرویز رشید کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ہم پر بے بنیاد الزامات لگانے سے پہلے اپنے اور اپنے آقاؤں کے گریبانوں میں جھانکیں اور اگر ہماری کوئی کرپشن ہے تو ثابت کریں۔ اس موقع پر انہوں نے صحافیوں میں اپنی کمپنی کی آڈٹ رپورٹس بھی تقسیم کیں جبکہ اس موقع پر اعجاز جنجوعہ اور ابراہیم خان و دیگر راہنماء بھی موجود تھے

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات