صدر اوباما کی بیٹیوں پر تنقیدکر نے والا امریکی عہدیدار مستعفی

منگل 2 دسمبر 2014 12:14

صدر اوباما کی بیٹیوں پر تنقیدکر نے والا امریکی عہدیدار مستعفی

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 02 دسمبر 2014ء)امریکی صدر بارک اوباما کی بیٹیوں ساشا اور مالیا پر توہین اور شائستگی میں کمی کا الزام لگانے والی اہلکار نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطا بق رپبلکن پارٹی سینیٹر سٹیون فنچر کی کمیونیکیشن ڈائریکٹر الزبتھ لوٹین ’تھینکس گیونگ‘ تقریب میں شریک صدر اوباما کی بیٹیوں پر توہین اور شائستگی میں کمی کا الزام لگایا تھا۔

اس بیان پر ہونے والے سخت تنقید کے بعد انھوں نے معافی مانگی تھی اور اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کی تصدیق کی۔الزبتھ لوٹین نے صدر اوباما کی بیٹیوں کے بارے میں اپنے فیس بک پیج پر اس بارے میں تبصرہ کیا تھا تاہم اب وہ فیس بک سے ہٹا لیا گیا ہے۔اپنے بیان پر ہونے والی سخت تنقید کے بعد لوٹین نے اپنے تکلیف پہنچانے والے الفاظ کے لیے معافی مانگی تھی۔

(جاری ہے)

انھوں نے تقریب میں اوباما کی بیٹیوں کے لباس پر نکتہ چینی کی تھی۔ صدر اوباما کی بیٹیوں نے اس موقعے پر شارٹ سکرٹ پہنی تھی۔انھوں نے اس بات پر بھی تنقید کی تھی کہ جب وائٹ ہاوٴس میں روایتی ٹرکی کی معافی مانگنے کی تقریب میں جب صدر اوباما نے قومی ڈنر ٹیبل پر دو پرندوں کو چھوڑا تھا تو دونوں لڑکیاں اپنے والد کے ساتھ کھڑی تھیں اور انھیں ان چیزوں میں کوئی دلچسپی نظر نہیں آ رہی تھی۔

ہرچند کہ 16 سالہ مالیہ اور 13 سالہ ساشا کے غیر دلچسپی کے مظاہرے پر بہت سے مبصروں نے مزاحیہ انداز میں تبصرہ کیا لیکن لوٹین کی تنقید زیادہ سخت تھی

۔ان کی ڈیلیٹ کی جانے والے پوسٹ میں لکھا تھا: ’پیاری ساشا اور مالیا: مجھے معلوم ہے کہ تم اپنے عنفوان شباب کی عمر میں ہو لیکن تمھارا تعلق امریکہ کی فرسٹ فیملی سے ہے، ذرا اپنا مرتبے کا خیال رکھنے کی کوشش کیا کرو۔

کم از کم ان چیزوں کا احترام کرو جو تمھیں کرنا ہے لیکن خیر، تمھارے والد اور ماں بھی اپنے عہدے کا یا اس قوم کا کوئی خاص لحاظ نہیں رکھتے، اس لیے میرا اندازہ ہے کہ تم ایک اچھا ’رول ماڈل‘ بننے کے شعبے میں ذرا پیچھے رہ گئی ہو۔‘اس پوسٹ میں یہ بھی مشورہ تھا کہ ’موقعے کے حساب سے اپنے آپ کو اوپر اٹھاوٴ اور ایسا ظاہر کرو کہ وائٹ ہاوٴس میں رہنا تمہارے لیے اہمیت کا حامل ہے۔

‘انھوں نے مزید کہا: ’اس طرح کا لباس پہنو جس سے تمھیں عزت ملے، نہ کہ ایسا کہ جو شراب خانوں میں پہنا جاتا ہے۔اپنے معافی نامے میں انھوں نے لکھا: ’بہت دیر تک عبادت کرنے اور اپنے والدین سے گفتگو کرنے کے بعد جب میں نے دوبارہ اپنی تحریر پڑھی تو مجھے یہ صاف نظر آیا کہ کہ میرے الفاظ کس قدر تکلیف دہ تھے۔’میں ان تمام لوگوں سے معافی مانگتی ہوں جنھیں میں نے تکلیف پہنچائی ہے اور جنھیں میرے الفاظ سے دکھ ہوا ہے اور میں عہد کرتی ہوں کہ میں اس تجربے سے سبق سیکھوں گی۔