Live Updates

ابھی تک حکومت کیساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوئے ، ہوئے بھی تو صوبائی قیادت اپنا احتجاج جاری رکھے گی‘ اعجاز چوہدری ،

عمران خاں کی کال پر شہر بند کرنے کے موقع پر زبردستی دکانیں ،کاروبار بند نہیں کروایا جائے گا ،نہ ہی کسی کو ہنگامہ آرائی کی اجازت دینگے ، چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے حوالے سے پی ٹی آئی سے باضابطہ کسی قسم کی مشاورت نہیں کی گئی ‘ صدر پی ٹی آئی پنجاب کی دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

بدھ 3 دسمبر 2014 19:16

ابھی تک حکومت کیساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوئے ، ہوئے بھی تو صوبائی ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 03 دسمبر 2014ء) پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجازاحمدچوہدر ی کی صدارت میں پنجاب سیکرٹریٹ میں چیئرمین عمران خان کی طرف سے دی جانے والی8 دسمبر کو فیصل آباد اور 18 دسمبر کو ملک بھر کے شہروں کو بند کرنے کی احتجاجی تحریک کوکامیاب بنانے کے لئے صوبائی مجلس عاملہ ، ویسٹ ریجن کے صدور و جنرل سیکرٹریز ، ضلعی صدور و جنرل سیکرٹریز ، ممبران قومی وصوبائی اسمبلی سمیت پارٹی کے اہم رہنماؤں کا اجلاس منعقد ہوا ،اجلاس میں 8 اور 18دسمبرکے حوالے سے لائحہ عمل تشکیل دیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد صوبائی صدر اعجازاحمدچوہدری نے پنجاب سیکرٹریٹ میں جنرل سیکرٹری ڈاکٹر یاسمین راشد ، ممبران قومی و صوبائی اسمبلی رائے حسن نواز، منزہ حسن ، عندلیب عباس ، نعیم عظیم، سلونی بخاری، چوہدری اشفاق، ملک عمر اسلم ، نور خان بھابھہ ، فیض اللہ کموکا،عثمان سعید بسراء ، جاوید نیاز منج سمیت دیگر پارٹی عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ابھی تک حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوئے ، اگر ہوئے بھی تو صوبائی قیادت صوبے کی سطح پر اپنی سیاسی جدوجہد اور احتجاج کو جاری رکھے گی، ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے حوالے سے پی ٹی آئی سے باضابطہ کسی قسم کی مشاورت نہیں کی گئی ،احتجاجی تحریک تیسرے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے ، شہر بند کرنے کے موقع پر زبردستی دکانیں اور کاروبار بند نہیں کروایا جائے گا اور نہ ہی کسی کو ہنگامہ آرائی کی اجازت دیں گے بلکہ تمام شعبہ ہائے زندگی ، عام آدمی ، کسان ، مزدور ، تاجر ، قانون دان ، وکلاء ، چیمبر،انڈسٹریل، ٹیچر، ڈاکٹر،پروفیسر، ٹرانسپورٹر، صحافی ، اینکر، کالم و تجزیہ نگار ،یوتھ ، خواتین، بوڑھے اور اقلیتوں سے رضاکارانہ طور پر اپیل کریں گے کہ وہ انصاف کے حصول کے لئے پی ٹی آئی کا ساتھ دیں، ان کاکہناتھاکہ پی ٹی آئی کا مقصد انصاف کا حصول اور ووٹ کے تقدس کو یقینی بنانا ہے ،ان کا کہنا تھا کہ آئین انہیں جلسہ جلوس ، دھرنا دینے اور راستے بند کرنے کا حق دیتا ہے، ایمبولینس کو نہیں روکیں گے بلکہ خود راستہ بنا کر دیں گے، عمران خان کی18 دسمبرکی کال پر مختلف شہروں میں دھرنے اور راستے بند کئے جائیں گے، مذاکرات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے لیکن حکومت کے کسی جھانسے میں بھی نہیں آئیں گے، مجھے (ن) لیگ کی قیادت پر کوئی اعتبار نہیں ، مذاکرات کی37 نشستیں (ن) لیگ سے ہوئیں اور انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے پونے چھ مطالبہ تسلیم کر لئے ہیں ، جو کہ دھوکا دہی کے مترادف ہے ، انہوں نے کہاکہ (ن) لیگ کی حکومت قوم سے مسلسل جھوٹ بول رہی ہے ، سنجیدگی کا مظاہرہ حکومت نے کرنا ہے ، (ن) لیگ سمیت تمام جماعتوں نے عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر ہونے والی دھاندلی کو تسلیم کر چکی ہیں ، 11 مئی سے آج تک تحریک انصاف دھاندلی کے خلاف تحقیقات کے لئے پُرامن تحریک جاری رکھے ہوئے ہے اس پُرامن تحریک کی برصغیر کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، پی ٹی آئی سے کسی قسم کے وائلینس کی توقع نہ رکھی جائے یہ تحریک ، انصاف کے حصو ل تک پُرامن ہو گی، امن کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑیں گے بلکہ گلو کریسی کا مثبت اور پُرامن مذاحمت سے مقابلہ کریں گے، اجلاس اور پریس کانفرنس میں نعیم عظیم ، رانا ساجد شوکت، جاوید نیاز منج، عمر فاروق مائر،شنیلہ روت، ثوبیہ کمال، سعدیہ سیف، عالیہ حمزہ ملک، ملک شاہ زید، چوہدری اظہر حسین، ڈاکٹر نوشین حامد معراج، عالیہ حمزہ ملک ،نگہت محمود ، ڈاکٹر سیمی بخاری، ارتضیٰ داؤد، عائشہ خالد ، فرحت فاروق ،عمر ہاشم، سعدیہ سہیل، قاری حفیظ بلوچ، چوہدری راشد محمود، ملک اعظم، امجد محمود جوئیہ، عنایت شاہ ،شوکت تھہیم، وقاص افتخار بٹ دیگر عہدیدران اور پارٹی رہنماء شریک تھے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات