جرمنی میں 2 بچیوں کو بچانے والی باہمت مسلم خاتون کو سپرد خاک کردیا گیا،آخری رسومات میں ہزاروں افراد کی شرکت

جمعرات 4 دسمبر 2014 16:30

جرمنی میں 2 بچیوں کو بچانے والی باہمت مسلم خاتون کو سپرد خاک کردیا گیا،آخری ..

برلن (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 04 دسمبر 2014ء) جرمنی میں 2کم عمر لڑکیوں کو ہراساں کرنے والوں سے بچانے کی کوشش میں اپنی جان گنوانے والی باہمت مسلم خاتون کو آخری رسومات کے بعد سپرد خاک کردیا گیا ،ہزاروں افراد نے آخری رسومات میں شرکت کی ۔عالمی میڈیا کے مطابق جرمنی میں ہزاروں افراد نے اس ترک نڑاد نوجوان خاتون کی آخری رسومات میں شرکت کی جسے دو کم عمر لڑکیوں کو ہراساں کرنے والوں سے بچانے کی پاداش میں اپنی جان گنوانا پڑی۔

توگسی البایراک کی جنازہ وائچٹر سباخ نامی علاقے کی مسجد میں ادا کی گئی جس میں اعلیٰ عہدیداروں کے علاوہ جرمنی میں ترکی کے سفیر بھی شریک ہوئے۔تابوت کو جرمنی اور ترکی کے قومی پرچموں میں لپیٹا گیا تھا اور اس موقع پر ہزاروں افراد توگسی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یہاں موجود تھے۔

(جاری ہے)

ان افراد نے توگسی کو "عزم و ہمت" کی ایک قومی ہیروئن قرار دیا۔

بعد ازاں ان کی تدفین سالمونسٹر میں کی گئی۔گزشتہ ماہ اوفنباخ میں واقع میکڈونلڈز ریسٹورنٹ میں دو لڑکیوں کو نوجوان ہراساں کر رہے تھے کہ وہاں موجود توگسی نے ان لڑکیوں کو بچایا۔ بعد ازاں ریسٹورنٹ کے باہر نوجوانوں میں سے ایک نے توگسی پر حملہ کیا اور ان کا سر زمین سے ٹکرایا۔توگسی کے سر پر لگنے والی چوٹ اتنی شدید تھی کہ ڈاکٹروں نے ان کے دماغ کو مردہ قرار دے دیا۔

اس باہمت خاتون کو کئی روز تک مصنوعی طور پر زندہ رکھنے والے آلات پر رکھا گیا لیکن اس کے والدین نے گزشتہ جمعہ کو عین اس کی 23 ویں سالگرہ والے دن ان آلات کو ہٹانے کا کہا۔توگسی کی موت سے جرمنی میں ان کی ہمت اور بحیثیت قوم جرمنی کا اپنے ہاں تارکین وطن سے حسن سلوک کو بہتر کرنے اور امتیازی سلوک کی تاریخ کو پس پشت ڈالنے کی ایک بحث کو جنم دیا۔آخری رسومات میں شریک ہونے والوں میں سے اکثر نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر توگسی کی تصویر اور یہ تحریر درج تھی کہ تم ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہو گی۔

متعلقہ عنوان :