پولیٹیکل انتظامیہ جنوبی وزیرستان نے افغان باشندوں کے پاکستانی جعلی شناختی کارڈ25ہزارروپے لیکربناناشروع کردئیے،

پاکستانی شناختی کارڈزپرافغان باشندوں نے ملک کے دیگرحصوں میں رہائش کیساتھ ساتھ پاسپورٹ بنواکربیرون ملک بھی سفرکرناشروع کرد،کمشنرڈیرہ نے تحقیقات کاحکم دیدیا

جمعہ 5 دسمبر 2014 20:46

پولیٹیکل انتظامیہ جنوبی وزیرستان نے افغان باشندوں کے پاکستانی جعلی ..

ڈیرہ اسماعیل خان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5دسمبر 2014ء) پولیٹیکل انتظامیہ جنوبی وزیرستان نے افغان باشندوں کے پاکستانی جعلی شناختی کارڈ25ہزارروپے لیکربناناشروع کردئیے۔انہی پاکستانی شناختی کارڈزپرافغان باشندوں نے ملک کے دیگرحصوں میں رہائش کیساتھ ساتھ پاسپورٹ بنواکربیرون ملک بھی سفرکرناشروع کردیا۔کمشنرڈیرہ نے تحقیقات کاحکم دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق جنوبی وزیرستان کی سرحدات ہمسایہ ملک افغانستان سے متصل ہیں۔روسی افواج کیخلاف اعلان جہادکے بعدافغانستان سے بڑی تعدادان متصلہ سرحدات سے پاکستان ہجرت کرکے آگئی تھی۔رہن سہن اورطرززندگی کے طورطریقے یکساں ہونیکی وجہ سے افغانیوں کی بڑی تعدادنے شہری علاقوں میں جانے کی بجائے جنوبی وزیرستان کے صدرمقام وانااوراس سے ملحقہ علاقہ جات گل کچ‘کڑی وام وغیرہ میں رہائش اختیارکرلی۔

(جاری ہے)

افغان باشندوں نے رزق کے حصول کی خاطرخلیجی ممالک کابھی سفرانہی پاکستانی شناختی کارڈپرکیا اوراسکے لئے انہوں نے کراچی میں نادراپاسپورٹ مافیاسے ملکرپانچ سے چھ لاکھ روپے کی رقم خرچ کرکے پاکستانی شناختی کارڈحاصل کئے۔افغان باشندوں کی روایتی حرکتوں کی وجہ سے ہمسایہ خلیجی ممالک میں پاکستانی شناختی کارڈجگ ہنسائی کاسبب بناہواہے۔نوتعینات ڈائریکٹرایف آئی اے سندھ شاہدحیات میانخیل نے اس غیرقانونی اورگھناؤنے کاروبارمیں ملوث مافیاکے کئی گروہوں کوگرفتارکیاہے جسکے بعدکراچی میں جعلی شناختی کارڈاورپاسپورٹ بنانیوالامافیاتتربترہوگیاہے۔

ڈی جی ایف آئی اے سندھ شاہدحیات خان میانخیل کے سخت اقدامات کی وجہ سے ان افغان باشندوں نے پولیٹیکل انتظامیہ جنوبی وزیرستان کے تعاون سے مقامی ڈومیسائل تیارکرناشروع کردیاہے جس کی وجہ سے نادراحکام اس جعلی ڈومیسائل کی بنیادپرپچیس ہزارروپے رشوت لیکرجعلی پاکستانی شناختی کارڈتیارکرتے ہیں اوراس جعلی شناختی کارڈپرپاسپورٹ بھی تیارکیاجاتاہے۔

یہ وانامیں بڑے پیمانے پرپاکستانی جعلی شناختی کارڈبنانے کادھنداہورہاہے۔اس کارڈکی بدولت افغان باشندے پاکستان کی شناخت کواوچھے ہتھکنڈوں سے پوری دنیامیں بدنام کرتے ہیں۔نادراحکام نے ان شناختی کارڈزکی تیاری میں ڈومیسائل تیارکرنیوالے پولیٹیکل انتظامیہ کے حکام کوموردالزام ٹھہرایاہے۔اس سلسلے میں پولیٹیکل ایجنٹ جنوبی وزیرستان سے بارہارابطہ کیاگیامگرانہوں نے باالمشافہ اورٹیلی فون پربھی اپناموقف دینے سے احتراز برتا۔معلوم ہوا ہے کہ کمشنرڈیرہ نے افغان باشندوں کے پاکستانی جعلی شناختی کارڈتیارکرنے کانوٹس لیکرانکوائری کاحکم دیدیاہے۔

متعلقہ عنوان :