بحرین میں مستقل برطانوی فوجی اڈے کیلئے معاہدہ ہو گیا

بحرین جگہ دے گا، فوجی قیام طویل ہو گا، برطانوی وزیردفاع کی گفتگو

اتوار 7 دسمبر 2014 11:59

بحرین میں مستقل برطانوی فوجی اڈے کیلئے معاہدہ ہو گیا

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔7دسمبر 2014ء)برطانیہ مشرق وسطی کی سلامتی کو درپیش خطرات کے پیش نظر خطے میں مستقل فوجی اڈہ بنائے گا۔ برطانوی فوجی اڈے کے لیے بحرین کا انتخاب کیا گیا ہے، جو برطانیہ کو فوجی اڈے کے لیے جگہ فراہم کرے گا۔اس سلسلے میں بحرین کے وزیر خارجہ شیخ خالد نے کہاکہ فریقین کے درمیان ایک مرتبہ پھر علاقے کی سلامتی کے لیے دوطرفہ عزم کا اعادہ کیا گیا ہے تاکہ درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔

بحرین اس سے پہلے امریکی قیادت میں داعش کے خلاف حالیہ مہینوں میں قائم کیے گئے عالمی اتحاد کا بھی رکن ہے۔ یہ عالمی اتحاد شام اور عراق میں داعش کو نشانہ بنا رہا ہے۔وزیر خارجہ شیخ خالد نے کہا بحرین برطانیہ کے ساتھ اس معاہدے پر عمل در آمد کے لیے منتظر ہے تاکہ خطے کو درپیش خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

ان کے بقول اس معاہدے کو حتمی شکل مناما میں ہونے والے سالانہ مذاکرات کے دوران دی گئی ہے، اس معاہدے کے تحت برطانیہ خطے میں اسلحہ رکھے گا اور بارودی سرنگوں کی تلاش کے لیے اپنی بحریہ کو بروئے کار لائے گا۔

بتایا گیا ہے کہ اس مقصد کے لیے برطانیہ چار مزید مائن ہنٹرز جہاز استعمال کرے گا جبکہ برطانیہ کے بحری جنگی جہاز پہلے ہی سلمان کی بندرگاہ پر موجود ہیں۔برطانیہ کے وزیر دفاع مائیکل فالون نے کہاکہ اس نئے معاہدے کی وجہ سے برطانیہ کی رائل نیوی کو خطے میں مستقل طور پر وسعت دینے کا موقع میسر آ گیا ہے، اب ہم خلیج میں ایک مرتبہ پھر طویل مدت کے لیے اپنی فوجی طاقت کے ساتھ موجود رہ سکیں گے۔