پنجاب بھر میں ماہانہ 3 لاکھ سالانہ 36لاکھ جرائم ہوتے ہیں‘ عوامی تحریک کا وائٹ پیپر
کشکول توڑنے کے دعویداروں نے 850 ملین ڈالر کا نیا قرضہ لے لیا،پنجاب کے ذمہ واجب الادا قرضے 580 ارب سے بڑھ گئیصوبہ کی 50فیصد آبادی بھوک کا شکار ہے سرپلس گندم غریب کو دینے کی بجائے تاجروں کو سبسڈی دیکر ایکسپورٹ کی جارہی ہے بچوں کے اغواء کے 12ہزار واقعات ہوئے، ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کو تنخواہیں نہیں مل رہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن ،سانحہ کوٹ رادھا کشن،سانحہ واہگہ بارڈر نابینا افراد پر تشدد سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی
اتوار 7 دسمبر 2014 15:48
لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔7دسمبر 2014ء) پاکستان عوامی تحریک نے پنجاب حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب بھر میں سٹریٹ کرائم سمیت ماہانہ 3 لاکھ اور سالانہ 36 لاکھ چھوٹے بڑے جرائم ہوتے ہیں، جرائم کی شرح کم دکھانے کیلئے صرف 25 فیصد مقدمات درج کیے جاتے ہیں، رواں سال پنجاب کی تاریخ میں سب سے زیادہ بچے اغواء ہوئے جن کی تعداد 12 ہزار 245 ہے،پنجاب میں ہر سال اغواء اور اغواء برائے تاوان کے 11سے 12 ہزار واقعات رپورٹ ہوتے ہیں، اغواء کے 22فیصد واقعات کی ایف آئی آر درج نہیں کی جاتی، پولیس مقابلوں میں 10 فیصد اور خواتین کے خلاف سنگین جرائم کے ارتکاب میں 19فیصد اضافہ ہوا، 7ہزار اندھے اور 14فرقہ وارانہ قتل کی وارداتوں کے ساتھ پنجاب رواں سال سرفہرست صوبہ رہا،کشکول توڑنے کے دعویدار وزیراعلیٰ پنجاب نے رواں سال 850 ملین ڈالر کے نئے قرضے لیے ، اس سے پنجاب کے ذمہ واجب الادا قرضہ 452 ارب روپے سے بڑھ کر 580 ارب ہو گیا، ہر سال سود کی ادائیگی بڑھنے سے تعلیم، صحت سمیت سوشل سیکٹر کا ترقیاتی بجٹ بری طرح متاثر ہو رہا ہے، پنجاب حکومت اقتدار کے سات سال بعد بھی فنانشل مینجمنٹ قائم نہیں کر سکی،وائٹ پیپر پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی میڈیا سیل سے جاری کیاگیا ہے، حقائق نامہ کے مطابق رواں سال سانحہ ماڈل ٹاؤن، سانحہ کوٹ رادھا کشن، سانحہ واہگہ بارڈر، نابیناؤں کے خلاف پولیس تشدد کے باعث دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوئی اور حکومت کی نااہلی کھل کر سامنے آئی بالخصوص سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف تحقیقات کے راستے میں رکاوٹ بن کر پنجاب حکومت نے مجرمانہ کردار ادا کیا، وائٹ پیپر میں بتایا گیا کہ تمام اعداد و شمار الیکٹرانک، پرنٹ میڈیا کی رپورٹس، قومی ، بین الاقوامی جرائد کی رپورٹس ، علاقائی اخبارات اور پولیس افسران و مختلف اداروں کے افسران سے سالہا سال کی گفتگو اور مانیٹرنگ سے جمع کیے گئے ہیں، وائٹ پیپر کے مطابق پنجاب میں رواں سال 248 پولیس مقابلے ہوئے جن میں 25 پولیس افسر اور اہلکار جاں بحق ہوئے جبکہ 235 زیر حراست ملزم ماورائے عدالت مار دئیے گئے، 6 ہزار قتل اور 22 ہزار اقدام قتل کی وارداتیں ہوئیں جو گزشتہ سال کی نسبت 20فیصد زیادہ ہیں، سرکاری ملازمین پر حملوں کی تعداد بھی بڑھی ہے جن میں پولیو ورکرز بھی شامل ہیں،گزشتہ سال یہ تعداد 1438 تھی رواں سال بڑھ کر 1534 ہو گئی، گینگ ریپ کے کیسز گزشتہ سال 5160 تھے، رجسٹرڈ 2269 ہوئے، رواں سال یہ تعداد بڑھ کر 6100 ہو گئی جبکہ ایف آئی آر 2402 واقعات کی درج کی گئی، خواتین کے خلاف ہونے والے 50فیصد سنگین جرائم کی ایف آئی آر درج نہیں کی جاتی، پنجاب خواتین کے خلاف جرائم کی روک تھام کے حوالے سے قانون سازی نہ کیے جانے پر صوبائی وزیر حمیدہ وحید الدین نے وزیراعلیٰ پنجاب کو احتجاجی مراسلہ لکھا ،وائٹ پیپر میں انکشاف کیا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے سستی روٹی پروگرام اور مکینیکل تنور منصوبے کے باعث محکمہ خوراک 2012 سے 80ارب روپے کا مقروض چلا آرہا ہے اور سود کی ادائیگی کی مد میں سالانہ 9ارب روپے ادا ہو رہے ہیں سود کی ادائیگی کیلئے آٹا مہنگا کیا جاتا ہے ،وزیراعلیٰ کے غلط فیصلوں کی سز ا غریب اور قومی خزانہ بھگت رہا ہے،وائٹ پیپر کے مطابق پنجاب حکومت 7 لاکھ ٹن گندم مخصوص تاجروں کے ذریعے سبسڈی دیکر ایکسپورٹ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جبکہ 50فیصد انتہائی غریب آبادی کو روٹی اور آٹا مہنگا مل رہا ہے اور سرپلس گندم گوداموں میں گل سڑ رہی ہے، وائٹ پیپر میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت تاجروں کو فائدہ پہنچانے کی بجائے سرپلس گندم ارزاں نرخوں پر غریب عوام آئی ڈی پیز کو دے،وائٹ پیپر کے مطابق رواں سال کی پہلی ششماہی میں تعلیم، صحت کا ترقیاتی بجٹ صرف 17فیصد ریلیز ہو سکا، وائٹ پیپر کے مطابق محکمہ صحت میں ڈاکٹرز کی 7ہزار اور محکمہ تعلیم میں سبجیکٹ سپیشلسٹ کی 22 ہزار اسامیاں خالی ہیں جو بیڈگورننس کی بدترین مثال اور حکومت کی تعلیم اور صحت دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے، وائٹ پیپر میں ایک اور انکشاف کیا گیا کہ عوام کو بروقت اور مفت طبی امدا دینے والے ریسکیو 1122 کا رواں سال بجٹ 1650 ملین سے کم کر کے 1450 ملین کر دیا گیا، جس کے باعث سروس کی سہولت میں بتدریج کمی اور ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی بھی مشکل ہو رہی ہے، اس وائٹ پیپر کے ذریعے پنجاب حکومت کو خبردار کررہے ہیں کہ ریسکیو 1122 کے ملازمین تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں، اگر زندگیاں بچانے والے اپنے حق کیلئے سڑکوں پر آئے تو یہ ایک اور المیہ ہو گا کیونکہ یہ تاثر پختہ ہو چکا ہے کہ موجودہ حکمرانوں کے نزدیک انسان نہیں پل اور سڑکیں اہم ہیں، وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کی نااہلی کے باعث رواں سال آلو، ٹماٹر، پیاز کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچیں اور ناجائز منافع خوری روکنے کیلئے حکومت کوئی حکمت عملی طے نہ کر سکی، رواں سال چاول، گنے کے کاشتکار کا بری طرح استحصال کیا گیا اور انہیں ان اجناس کی پوری قیمت نہیں ملی، سیلاب کی تباہی کے شکارکسانوں کو آٹے میں نمک کے برابر بھی معاوضہ نہیں دیا گیا اور متاثرہ کسانوں نے حکومت کے خلاف مظاہرے کیے اور گو نواز گو کے نعرے لگائے، شوگر ملوں کے مالک حکمرانوں نے گنے کے کاشتکار کا استحصال کیا ،چینی کی قیمت بڑھائی ،گنے کی قیمت نہیں بڑھائی۔
(جاری ہے)
مزید قومی خبریں
-
صنم جاوید اور عالیہ حمزہ ایک اور مقدمے میں گرفتار
-
سینیٹ انتخابات میں زلفی بخاری کے کاغذات مسترد کرنے کے خلاف اپیل پر فریقین سے جواب طلب
-
بلاول بھٹو زرداری کا بہاولپور کے پارٹی رہنما ارشاد احمد سرویا کے انتقال پراظہار تعزیت
-
ہر ترقیاتی منصوبے میں شفافیت کو سو فیصد یقینی بنایا جائے‘خواجہ سلمان رفیق
-
وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا آپریشن تھیٹرز پر جاری پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے پی آئی سی کا دورہ
-
صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کا رایہ گولف اینڈ کنٹری کلب ڈیفنس کا دورہ
-
جعلی ادویات کی فروخت میں ملوث میڈیکل اسٹور منیجر گرفتار
-
کچھ لوگ جعلی حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹ کے باعث مسلط ہیں، خالد مقبول
-
شانگلہ حملے کے اصل ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، وفاقی وزیرداخلہ کا اسلام آباد میں چینی سفارت خانے کے دورے کے موقع پر گفتگو
-
لاہور ہائیکورٹ کا واسا کی اجازت کے بغیر لگنے والے ٹیوب ویلز کو سیل کرنے کا حکم
-
کراچی میں قبضہ مافیا کے کارندوں کا حاملہ خاتون پر تشدد
-
جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.