شامی فوج نے یر الزور پر داعش کا حملہ ناکام بنادیا،گھمسان کی جنگ جاری

سرکاری فوج کی بمباری سے دیر الزور کے فوجی اڈے کے قرب وجوار کے ٹیلوں اور پہاڑی علاقوں سے بھی پسپا ہو گئے،شامی آبزرویٹری

اتوار 7 دسمبر 2014 17:29

شامی فوج نے یر الزور پر داعش کا حملہ ناکام بنادیا،گھمسان کی جنگ جاری

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔7دسمبر 2014ء) شامی سیکورٹی فورسزنے بتایاہے کہ بشار الاسد کی وفادار فوج نے دولت اسلامی کے جنگجوؤں کی جانب سے ملک کے مشرقی شہر دیر الزور کی چھاونی میں واقع فوجی ہوائی اڈے پر قبضے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے جنگجوؤں کو پسپائی پر مجبور کر دیا ہے۔خیال رہے کہ دیر الزور میں شامی فوج کے زیر کنڑول یہ اڈا اسد حکومت کا آخری اہم ترین ٹھکانہ ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شامی فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے دیر الزور گورنری کے فوجی ہوائی اڈے پر حملہ کیا تھا مگر اسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔ادھر شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والی آبزرویٹری کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ شامی فوج کی اندھا دھند بمباری کے بعد داعش کے جنگجو دیر الزور کے فوجی اڈیکے قرب وجوار کے ٹیلوں اور پہاڑی علاقوں سے بھی پسپا ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انسانی حقوق آبزوریٹری کے انچارج رامی عبدالرحمان نے بتایا کہ داعش کے جنگجوؤں نے ہفتے کو علی الصباح دیر الزور کے سرکاری فوجی اڈے پر دھاوا بولا تھا۔ انہوں نے اڈے کی جانب کچھ پیش قدمی بھی کی لیکن سرکاری فوجیوں اور جنگجوؤں کے درمیان خونریز جھڑپیں ہوئیں۔خیال رہے کہ دیر الزور میں موجود سرکاری فوج کا یہ ہوائی اڈہ ملک کے مشرقی علاقوں کے لیے خوراک کی سپلائی کا واحد راستہ ہے۔

اس ہوائی اڈے سے شامی فوجی ہیلی کاپٹروں اور دوسرے جنگی طیاروں کی مدد سے اپوزیشن گروپوں کے ٹھکانوں پر بمباری کرتے ہیں۔ اگر یہ ہوائی اڈہ داعش کے قبضے میں چلا گیا تو شام کا مشرقی حصہ بھی ملک سے کٹ جائے گا۔یاد رہے کہ داعشی جنگجو پچھلے ایک برس سے دیر الزور اور اس میں موجود تمام اہم فوجی مراکز پر قبضے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عراق کی سرحد سے متصل دیر الزور کے نصف علاقے پر داعش اپنا کنٹرول قائم کرنے میں کامیاب بھی ہو چکی ہے۔ دیر الزور کا یہ فوجی اڈہ صرف ملک کے مشرقی علاقوں کے لیے سپلائی لائن ہی نہیں بلکہ اس کا شمار ملک کے تین بڑے فوجی اڈوں میں ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :