میکسیکو کوچاول کی برآمدات میں حائل رکاوٹیں ختم،پاکستانی چاول کو 80 ملین ڈالر مالیت ،دولاکھ ٹن چاول کی مارکیٹ میسر آجائیگی، رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن

منگل 9 دسمبر 2014 17:33

میکسیکو کوچاول کی برآمدات میں حائل رکاوٹیں ختم،پاکستانی چاول کو 80 ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 09 دسمبر 2014ء) رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین رفیق سلیمان نے کہا ہے کہ میکسیکو میں چاول کی برآمدات میں حائل رکاوٹیں ختم ہونے کے روشن امکانات پیدا ہوگئے ہیں جس کے بعد پاکستانی چاول کو 80 ملین ڈالر مالیت ،دولاکھ ٹن چاول کی مارکیٹ میسر آجائیگی یہ بات انہوں نے گزشتہ شب میکسیکو کے ادارے سگارپا کے الیگریوبیررافریس اور ریکارڈو مینڈوزا کے اعزازمیں دئیے گئے عشائیے کے موقع پرکہی اس موقع پر ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر،ریپ کے سابق چیئرمین عبدالرحیم جانو،پلانٹ پروٹیکشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹرمبارک،جاوید علی غوری،مزمل روف،خالدپراچہ، صفدرمیکری، فوادغریب،چیلارام،عثمان شیخ اوردیگربھی موجودتھے۔

(جاری ہے)

رفیق سلیمان نے کہا کہ میکسیکو کی مارکیٹ گزشتہ ڈیڑھ سال سے چند وجوہات کے باعث بند تھی لیکن ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر اورسیکریٹری رابعہ جویری کی انتھک محنت نے ایکبارپھر پاکستانی چاول کی مارکیٹ کو بحال کرانے میں اہم کرداراداکیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سال 2012-13 کے دوران پاکستان سے میکسیکو کے لیے 23 ہزار ٹن چاول برآمد کیا گیاتھا اور میکسیکو کی مارکیٹ میں پاکستانی ویلیوایڈیشن چاول کی بڑی کھپت موجودہے ۔

رفیق سلیمان نے کہا کہ میکسیکو دنیا کے مختلف ممالک سے تقریبا سات تا آٹھ لاکھ ٹن چاول درآمد کرتا ہے اور قوی امکانات ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستانی چاول کی برآمدات شروع ہوجائیگی ۔رفیق سلیمان نے کہا کہ وزارت تجارت بیرونی ممالک میں تعینات پاکستانی سفارتکاروں اورکمرشل قونصلیٹ کو بیرونی ممالک میں موجود درآمدی اشیاء کے متعلق ڈیٹا مرتب کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے پاکستانی برآمدات میں اضافہ کرسکتے ہیں جسکے بعد بیرونی ممالک پاکستانی وفود کاتبادلہ اور نمائشوں کا انعقاد بھی کیا جائے تاکہ پاکستانی مصنوعات اور زرعی سیکٹر کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی فراہم کی جاسکے ۔

اس موقع پر عبدالرحیم جانو نے کہا کہ ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر اور سیکریٹری رابعہ جویری نے میکسیکو کی مارکیٹ کودوبارہ حاصل کرنے کے لیے بھرپورکرداراداکیا ہے اوراب پاکستانی چاول کے برآمدکنندگان ویلیوایڈیشن پر زیادہ سے زیادہ توجہ مرکوز کرتے ہوئے میکسیکو کی مارکیٹ تک دسترس حاصل کرسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :