بچوں کے حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھوں گی،دنیا بھر کے بچے اپنے حقوق کیلئے اٹھ کھڑے ہوں،پاکستان میرا ملک ہے،ضرور وطن واپس آؤں گی ، ملالہ یوسفزئی،

ملالہ دنیا کے بچوں کیلئے ایک مثال ہے،والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو تعلیم دلوائیں،غربت اور چائلڈ لیبر کے درمیان فرق ہونا چاہئے۔ بھارتی نوبل انعام یافتہ کیلاش ستیارتھی کی اوسلو میں نوبل انعام ایوارڈ کی تقریب کے موقع پر ملالہ کہ ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس

منگل 9 دسمبر 2014 22:04

بچوں کے حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھوں گی،دنیا بھر کے بچے اپنے حقوق کیلئے ..

اوسلو(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 09 دسمبر 2014ء) نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ بچوں کے حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھوں گی،دنیا بھر کے بچے اپنے حقوق کیلئے اٹھ کھڑے ہوں،پاکستان میرا ملک ہے،ضرور وطن واپس آؤں گی جبکہ بھارتی نوبل انعام یافتہ کیلاش ستیارتھی نے کہا کہ ملالہ دنیا کے بچوں کیلئے ایک مثال ہے،والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو تعلیم دلوائیں،غربت اور چائلڈ لیبر کے درمیان فرق ہونا چاہئے۔

اوسلو میں نوبل انعام ایوارڈ کی تقریب کے موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ دنیا کے بچے قلم اور کتاب چاہتے ہیں،بچوں کی تعلیم کو محفوظ بنانا ہوگا،آواز اٹھانے سے ہی تبدیلی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اپنی سہیلیوں سے رابطے میں ہوں،وہ اپنی تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں،کیلاش بھی بچوں کے حقوق کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں،تعلیم حاصل کرنا ہمارا حق ہے،سوات میں طالبان کے حملوں سے کوئی سکول نہیں جاسکتا تھا،آواز اٹھانے سے حالات بہتر ہوگئے۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر کہا کہ مجھے اسلام پر کامل یقین ہے،اسلام امن اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان ضرور جائیں گی،پاکستان میرا وطن ہے،ہم یہاں نوبل انعام لینے نہیں بچوں کو ان کے حقوق سے آگاہ کرنے آئے ہیں،نوبل کمپنی کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں جس نے بچوں کے حقوق کو تسلیم کیا۔بھارتی نوبل انعام یافتہ کیلاش نے کہا کہ اگر ایک بچہ خطرے میں ہے تو پوری دنیا خطرے میں ہے،ہر بچے کا حق ہے کہ وہ سکول جائے،تعلیم بچوں کا حق ہے،والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو تعلیم دلوائیں،ملالہ یوسفزئی بہادر بچی ہے اور میری بیٹی کی طرح ہے،ملالہ تمام بچوں کیلئے مثال ہے،ناروے میں ہمارا گرم جوش استقبال کیا گیا،نوبل امن کمپنی کا شکرگزار ہوں ۔۔