پاکستان سے افغانستان کو گندم کی ایکسپورٹ بند

بدھ 10 دسمبر 2014 14:08

پاکستان سے افغانستان کو گندم کی ایکسپورٹ بند

سرگودھا (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 10 دسمبر 2014ء) افغانستان کو گندم کی ایکسپورٹ بند ہونے کی وجہ سے لاکھوں ٹن گندم حکومتی گوداموں میں پڑی ہے اور نئے سیزن کی گندم مارکیٹ میں آنے کے بعد گندم کی خریداری مشکل ہوجائے گی جس سے کسانوں کو نقصان اورکسانوں کے کھیتوں اور گوداموں میں پڑی لاکھوں ٹن گندم ضائع ہونے کا خطرہ پیدا ہوجائے گا ۔ان خیالات کا اظہار پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین ‘معین انڈسٹری سرگودھا کے چیف ایگزیکٹو میاں ندیم ناصر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے گندم کی فراہمی کیلئے لبرل سسٹم بحال کردیا ہے اور اب تمام فلور ملز جتنی چاہئیں گندم خرید سکتی ہیں انہوں نے کہا کہ پنجاب سے سندھ گندم بھجوانے پر سندھ حکومت نے پابند ی لگا دی ہے حکومت پنجاب سالانہ تقریبا اڑتیس لاکھ ٹن گندم خریدتی ہے پنجاب حکومت نے گندم کی قیمت میں فی من پچاس روپے کم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس سے فی من گندم کی قیمت 1350روپے سے کم ہوکر 1280روپے ہوجائیگی اس ضمن میں سمری وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو بھجوادی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

میاں ندیم ناصر نے کہا کہ گندم کی قیمت کم کرنے کے حوالہ سے ا س اقدام سے حکومت اور کسانوں کو شدید نقصان ہوگا اور سٹور کرنے والوں کو بھی نقصان کا اندیشہ ہے اور اس سے بے چینی بڑھ جائے گی حکومت کو چاہیے کہ وہ گندم کی ایکسپورٹ بڑھانے اور کھاد ‘ادویات ‘بیج ‘زرعی مشینری کو سستا ‘ٹیوب ویل چلانے کیلئے سستی بجلی فراہم کرنے کیلئے اقدامات کرے ا س سے زمیندار کو فائدہ ہوگا اور وہ زیادہ منافع کے ساتھ کم قیمت پر گندم فروخت کرسکیں گے۔

متعلقہ عنوان :