حقہ پینے والے بزرگوں کے رشتہ داروں کیلئے تشویشناک خبر

بدھ 10 دسمبر 2014 16:28

حقہ پینے والے بزرگوں کے رشتہ داروں کیلئے تشویشناک خبر

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10دسمبر 2014ء) تمباکو نوشی صحت کے لیے نقصان دہ تو ہے ہی لیکن ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہواہے کہ حقہ پینے والے افراد میں خون کا سرطان تیزی سے پھیلنے کا امکان سگریٹ پینے والوں سے زیادہ ہوتا ہے۔ امریکی یونیورسٹی سین ڈیاگو میں ہونے والی تحقیق کے مطابق حقہ پینے کے دوران جب سانس اندر کھینچا جاتا ہے تو وہ دھویں کے ساتھ بینزین کیمیکل بھی جسم میں لے جاتا ہے جو خون میں موجود سفید ذرات کو بڑھا دیتا ہے اور خون کی خطرناک بیماری ’لیوکیمیا‘ کا باعث بنتا ہے۔

تحقیق کے دوران حقہ پینے والے 105 افراد کا حقہ پینے سے قبل اور بعد میں پیشاب کا نمونہ لیاگیا جبکہ ساتھ ہی ان 103 افراد کا بھی ٹیسٹ لیاگیا جو ایسی جگہ موجود تھے جہاں حقہ پیا جارہا تھا۔

(جاری ہے)

ٹیسٹ کے نتائج سے ثابت ہواکہ حقہ پینے والے افراد جب کش لیتے ہیں تو ان کے جسم میں بینزین کے ٹوٹنے سے وجود میں آنے والے خطرناک مرکب ’ایس فینائل مرکیپٹورک ایسڈ‘ کی مقدار چار گنا زیادہ پائی گئی جبکہ محفل میں موجود حقہ نہ پینے والوں کے جسم میں اس مرکب کی مقدر 2.6 گنا تک پائی گئی۔

تحقیق کے سربراہ کا کہنا تھا کہ چوک اور چوراہوں اور گھروں پر حقہ پینے والے افراد پرکی جانے والی یہ پہلی تحقیق ہے جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حقہ پینے والے افراد کے خون میں بینزین کی مقدارحقہ نہ پینے والے افراد کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوتی ہے اور اس میں استعمال کئے جانے والا تمباکو دیگر تمباکو سے زیادہ خطرناک ہے۔تحقیق کاروں نے خبردارکیا ہے کہ جو لوگ صرف محفل جمانے کے لیے حقہ پینے والوں کا ساتھ دیتے ہیں یہ زہر دھویں کی صورت ان کے جسم میں داخل ہوکرلیوکیمیا کی بیماری کا باعث بنتاہے۔