سپریم کورٹ،عام انتخابات کالعدم قراردینے کی درخواستیں مسترد ،تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا

ہفتہ 13 دسمبر 2014 19:47

سپریم کورٹ،عام انتخابات کالعدم قراردینے کی درخواستیں مسترد ،تفصیلی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13دسمبر۔2014ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے عام انتخابات 2013ء کالعدم قرار دینے سے متعلق دائر درخواستوں کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے، درخواستیں ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی گئیں ۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2013ءکو کالعدم قرار دینے سے متعلق تین درخواستوں پر تقریباً ڈیڑھ ماہ قبل فیصلہ سنایا تھا یہ درخواستیں سابق جسٹس شاہد صدیقی پاکستان تحریک انصاف کے رہنما میاں زاہد اور ایک شہری داﺅد کی جانب سے الگ الگ دائر کی گئی تھیں اور عدالت نے مقدمہ کی سماعت کے بعد درخواستیں خارج کردی تھیں ۔

چیف جسٹس ناصر الملک نے درخواستوں پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔ دس صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 225 کی موجودگی میں انتخابی نتائج کو کیسے چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

آرٹیکل 225 کے تحت کسی بھی الیکشن کے نتیجہ کو صرف الیکشن ٹریبونل میں ہی چیلنج کیا جا سکتا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے ان نکات پر عدالت کی معاونت کرنے میں نا کام رہے۔

آئینی اور قانونی نکات پر درکار معاونت نہ ملنے پر عدالتی کاروائی آگے نہیں بڑھائی جا سکتی۔ تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت اگر درخواستوں کو منظور کر لیتی تو تمام ممبران پارلیمنٹ اپنی رکنیت سے محروم ہو جاتے۔ دائر درخواستوں میں ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کو فریق تک نہیں بنایا گیا۔ الیکشن کمیشن کے جن ممبران کے خلاف کاروائی کی استدعا کی گئی انھیں بھی فریق نہیں بنایا گیا۔

عدالتی فیصلے سے ممکنہ متاثرہ شخصیات کو فریق نہ بنانا انھیں فیئر ٹرائل کے حق سے محروم کرنا ہے۔ عدم شواہد ،لازمی شخصیات کو فریق نہ بنانے پر درخواستیں نا قابل سماعت ہیں۔ انتخابی دھاندلی کے الزامات سے متعلق کوئی دستاویز منسلک نہیں کی گئی۔ ٹھوس شواہد کی عدم موجودگی میں عدالتی کاروائی کو آگے نہیں بڑھایا جا سکتا۔

متعلقہ عنوان :