لاہور، سبق یاد نہ کرنے پر قاری طالبعلم پر وحشیانہ تشدد‘بازو توڑ ڈالا

پیر 15 دسمبر 2014 23:44

لاہور، سبق یاد نہ کرنے پر قاری طالبعلم پر وحشیانہ تشدد‘بازو توڑ ڈالا

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15دسمبر۔2014ء) اچھرہ کے علاقے میں واقع جٹاں والی مسجد سے متصل مدرسے کے قاری نے گیارہ سالہ طالب علم پر سبق یاد نہ کرنے کی پاداش میں محمد داؤد پر مبینہ تشدد ہاتھ توڑ دیا اور سات روز تک مدرسے میں قید رکھااورحالت خراب ہونے پر گھر والوں کے حوالے کر دیا۔ مقبول روڈ اچھرہ کے رہائشی گیارہ سالہ محمد داؤد نے بتایا کہ وہ ریڑیاں والا چوک میں واقع جٹاں والی مسجد سے متصل مدرسے م یں قرآن حفظ کررہا تھا۔

(جاری ہے)

سات روز قبل قاری سلیم اللہ نے سبق یاد نہ کرنے پر اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کا سیدھا ہاتھ ٹوٹ گیا۔ جس کے بعد قاری نے سات روز تک اسے گھر جانے کی اجازت نہ دی اور مدرسے میں علاج کراتا رہا اور اتوار کے روز حالت زیادہ خراب ہونے پر گھر جانے کی اجازت دے دی۔ متاثرہ لڑکے کی نانی بشریٰ بی بی نے بتایا کہ انہوں نے مدرسہ انتظامیہ اور اچھرہ پولیس کو واقعہ کے بارے میں اطلاع دی مگر کوئی شنوائی نہیں ہوسکی۔ انہوں نے اعلیٰ کام سے لڑکے پر تشدد کرنیوالے قاری کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا

متعلقہ عنوان :