سانحہ پشاور کی منصوبہ بندی سرحدی علاقے میں کی گئی ، حملہ ٓوروں کو باڑہ شین کے درنگ مرکز میں تربیت دی گئی

جمعرات 18 دسمبر 2014 13:23

سانحہ پشاور کی منصوبہ بندی سرحدی علاقے میں کی گئی ، حملہ ٓوروں کو باڑہ ..

پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 دسمبر 2014ء) سانحہ پشاور کی منصوبہ بندی سرحدی علاقے میں کی گئی ، حملہ ٓوروں کو باڑہ شین کے درنگ مرکز میں تربیت دی گئی ۔ پشاور کے تھانہ مچنی گیٹ میں ایس ایچ او شیرعلی خان کی مدعیت میں درج ہونے والے مقدمے میں شیخ خالد حقانی ، حافظ گل بہادر، ملا فضل اللہ ، سیف اللہ ، اور منگل باغ کو حملے کی منصوبہ بندی کا ملزم نامزد کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

ٹی ٹی پی کمانڈروں حافظ سعید ، حافظ دولت ، سرور شاہ ، مولوی فقیر ، حافظ گل بہادر ، عبدالولی ، قاری شکیل ، اسلم فاروقی اورنگزیب ، قاری سیف اللہ اور جان ولی کے نام بھی ملزموں میں شامل ہیں ، سات خود کش بمباروں ابوذر ، عمر، عمران ، یوسف ، عذیر، قاری اور چمنے عرف چمتو کے نام بھی مقدمے میں شامل کئے گئے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق حملے کی منصوبہ بندی رواں ماہ کے پہلے ہفتے افغانستان کے سرحدی علاقے میں مختلف شدت پسند تنظیموں کے اجلاس میں کی گئی ، حملے کیلئے سات خود کش حملہ آوروں کو باڑہ شین کے درنگ مرکز میں تربیت دی گئی ، حملہ آوروں کے زیر استعمال گاڑی کی شناخت بھی ہو گئی ہے ۔

گاڑی نمبر این ای ایک سو ستتر اسلام آباد سے چرائی گئی تھی جس کی ایف آئی آر وفاقی دارالحکومت کے تھانہ سول لائنز میں درج ہے

متعلقہ عنوان :