وزیراعلی خیبرپختونخوا سے مسلم لیگ (ق) کے رہنماء چوہدری پرویز الٰہی کی ملاقات

جمعہ 19 دسمبر 2014 16:30

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 دسمبر 2014ء) خیبرپختونخواکے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنماء اور سابق نائب وزیر اعظم پاکستان چوہدری پرویز الٰہی کی زیر قیادت پارٹی وفدنے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں ملاقات کی اورپشاور میں سکول سانحہ پر خیبر پختونخوا کی حکومت اور عوام سے تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا پاکستان مسلم لیگ (ق) کے چیف آرگنائزر راجہ بشارت، پنجاب سے رکن قومی اسمبلی طارق بشیر چیمہ ، خیبر پختونخوا سے مرکزی نائب صدر اجمل وزیر اور صوبائی صدر انتخاب خان چمکنی بھی انکے ہمراہ تھے جبکہ صوبائی وزیر اطلاعات و اعلیٰ تعلیم مشتاق احمد غنی اور سیکرٹری اطلاعات محمد اسرار خان بھی اس موقع پر موجود تھے وفد نے پشاور سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی انسانیت سوز دہشت گردی تھی جس نے پوری بین الاقوامی برادری کا ضمیر جھنجوڑ دیا ہے اور پوری حکومتی، سیاسی اور عسکری قیادت کو یکجا کر دیا جبکہ عوام نے بھی واضح کر دیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کسی بھی اقدام کی پوری قوم تائید و حمایت کرے گی اس موقع پر شہید طلباء اور اساتذہ کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی جبکہ غمزدہ والدین اور خاندانوں کیلئے صبر جمیل کی دعا بھی کی گئی چوہدری پرویز الٰہی اور انکے وفد میں شامل دیگر رہنماؤں نے سیکورٹی اور امن و امان بالخصوص پولیس کو سیاسی مداخلت سے مکمل طور پر پاک اور آزاد و با اختیار فورس بنانے کے حوالے سے موجودہ صوبائی حکومت کے اقدامات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے صورتحال کو ماضی کے مقابلے میں بہتر اور تسلی بخش قرار دیاتا ہم انہوں نے حالیہ دہشت گردی واقعات کے تناظر میں وزیراعلیٰ کے اس نقطہ نظر سے مکمل اتفاق کیا کہ صوبے میں سیکورٹی اقدامات مکمل طور پر فول پروف بنانے کیلئے صوبائی حکومت کو مرکز کی طرف سے اضافی وسائل اورایف سی فورس کی فراہمی کی یقینی بنائی جائے اسی طرح صوبے سے ملحقہ قبائلی علاقوں اور خارجہ امور سے متعلق پالیسیوں پر نظر ثانی اور انہیں صوبائی حکومتوں کی ضروریات سے ہم آہنگ بنانا بھی ناگزیر ہو چکا ہے وفاق کی طرف سے لاکھوں کی تعداد میں آئی ڈی پیز اور افغان مہاجرین کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے یہ بھی اتفاق رائے ہوا کہ سیکورٹی اور امن و امان کو صوبوں اورمرکز دونوں سطح پر ترجیح نمبر ایک قرار دیا جائے اور اس مقصد کیلئے مناسب فنڈز کے علاوہ ٹیرر کمبیٹ اور انٹیلی جنس شیئرنگ کی مربوط حکمت عملی اپنائی جائے اسی طرح عوام کو دہشت گرد اور تخریب کار عناصر کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے اور مشکوک حرکات و سکنات سے متعلق حکام کو آگاہ کرنے کے قابل بنانے کی غرض سے قومی مہم چلانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا وفد نے سی ایم ایچ اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور جا کر زخمی بچوں اور اساتذہ کی عیادت کی جبکہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور کی جامع مسجد میں نماز جمعہ بھی ادا کی۔