آرمی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ، سویلینز کا بھی کورٹ مارشل کیا جا سکے گا

جمعہ 19 دسمبر 2014 17:21

آرمی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ، سویلینز کا بھی کورٹ مارشل کیا جا سکے ..

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19دسمبر 2014ء) جی ایچ کیو میں وزیراعظم نواز شریف کے زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کر لیا گیا۔ دہشت گردوں کے ٹرائل کے لئے سیاسی و عسکری قائدین فوجی عدالتیں بنانے پر متفق ہوگئے۔ فوج پر یا فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث سویلینز کا بھی کورٹ مارشل کیا جا سکے گا۔

وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چودھری نثار علی اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ساتھ جی ایچ کیو پہنچے۔ وزیراعظم کے زیر صدارت اجلاس میں ملکی سلامتی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔ عسکری قیادت نے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تجاویز پیش کیں۔ اجلاس میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت فوج پر یا فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث سویلینز کا بھی کورٹ مارشل کیا جا سکے گا۔

(جاری ہے)

دہشت گردوں کے ٹرائل کے لئے سیاسی و عسکری قائدین ملٹری کورٹس بنانے پر متفق ہوگئے ہیں۔ فوجی عدالتوں میں ان چیزوں کو بھی شواہد سمجھا جائے گا جنہیں موجودہ قانون میں ثبوت تصور نہیں کیا جاتا۔ آرمی پبلک سکول پشاور پر حملے کے بعد کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ آپریشن ضرب عضب اور خیبر ون میں لائی گئی تیزی اور حاصل ہونیوالی کامیابیوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ انٹیلی جنس کی بنیاد پر پورے ملک کے مختلف شہروں میں دہشتگردوں کیخلاف جاری آپریشنز سے متعلق بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل پلان آف ایکشن کمیٹی کے آج ہونیوالے اجلاس میں فوج کی جانب سے دی جانیوالی تجاویز پر غور کیا جائے گا۔