عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی سے ایرانی آمدن میں خاطر خواہ کمی، شام کے لیے ایران کی امداد پر بھی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں،شام کو خدشہ

ہفتہ 20 دسمبر 2014 17:49

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی سے ایرانی آمدن میں خاطر ..

عمان(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 دسمبر 2014ء) عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی کے کی وجہ سے تیل کے ذرائع سے حاصل ہونے والی ایرانی آمدن میں خاطر خواہ کمی ہوئی ہے۔ شامی حکام اور تاجروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں آنے والی کمی کے نتیجے میں شام کے لیے ایران کی امداد پر بھی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق ماہرین کا خیال ہے کہ صدر بشارالاسد اپنے خلاف تین سال سیجاری عوامی بغاوت کی تحریک کو ایران کی معاونت کے بل بوتے پر کچلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

گذشتہ چار برسوں کے دوران جہاں شامی حکومت کے ذرمبادلہ کے ذخائر میں غیر معمولی کمی ہوئی وہیں اس کے نتیجے میں شامی لیرا کی قیمت بھی نچلی ترین سطح پر آ گئی ہے۔

(جاری ہے)

تاہم اسے ایران کی طرف سے ملنے والی مادی اور معنوی حمایت نے سہارا دے رکھا ہے۔شام میں تجارتی شعبے کے ایک سرکردہ عہدیدار نے بتایا کہ ”اگر ہمیں ابتک ایران کی مسلسل مدد نہ مل رہی ہوتی تو ہم بحران پر قابو پانے میں کامیاب نہ ہوتے۔

ہم نے ایران کی مدد کے بدلے میں تہران کو شام میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کیے۔ اس کے نتیجے میں ہم ابھی تک بغاوت کی تحریک کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں“۔خیال رہے کہ شام کی اپنی تیل کی پیدوار بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے ایرانی تیل کی خریدو فروخت پر پابندیاں عاید کرکے دمشق کو مشکل میں ڈال دیا تھا۔ رہی سہی کسر شدت پسند تنظیموں کی جانب سے تیل کے وسائل پر قبضے نے نکال دی ہے۔سعودی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شامی وزیر اعظم وائل الحلقی رواں ہفتے ایران کا دورہ کریں گے جس میں وہ ایران سے شام کی تیل کی مصنوعات کی مزید خریداری کا نیا سودا کریں گے۔

متعلقہ عنوان :