ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد میں پرویز مشرف پر حملے میں ملوث 4 مجرمان کو پھانسی دے دی گئی

پہلے مرحلے میں غلام سرور اور راشد ٹیپو ، دوسرے مرحلے میں اخلاص عرف روسی اور زبیر احمد کو تختہ دار پر لٹکایا گیا مزید چار دہشتگردوں کو آئندہ چوبیس گھنٹوں میں پھانسی دی جائیگی ، تماانتظامات مکمل کرلئے گئے سکھر میں بھی دو مجرموں کے اہلخانہ کو بھی آخری ملاقات کیلئے کراچی سے بلا لیا گیا سینٹرل جیل میں سزائے موت کے مزید 30 سے زائد مجرم قید ہیں ، سکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کر دیئے گئے پاکستان میں آئندہ ہفتوں میں چار سو اور تین ہزار دہشت گردوں کو2015میں تختہ دار لٹکا یا جائیگا  غیر ملکی میڈیا

اتوار 21 دسمبر 2014 16:50

ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد  میں پرویز مشرف پر حملے میں ملوث 4 مجرمان کو پھانسی ..

فیصل آباد/لاہور/کراچی(اردو پوائنٹ اخبار تازہ تارین ۔ 21 دسمبر 2014) ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد میں میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف پر حملے میں ملوث 4 مجرمان کو پھانسی دے دی گئی ۔ اتوار کو فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل میں جن 4 دہشتگردوں کو پھانسی دی گئی ان میں اخلاص احمد عرف روسی، غلام سرور، زبیراحمد اور راشد محمود عرف ٹیپو شامل ہیں، چاروں ملزمان کو سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کے جرم میں پھانسی کی سزا دی گئی تھی ڈیتھ وارنٹ ملنے کے بعد چاروں ملزمان سے ان کے اہل خانہ کی آخری ملاقات بھی کرائی گئی جس کے بعد انہیں پھانسی گھاٹ منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹر نے ان کا آخری مرتبہ معائنہ کیا جس کے بعد انہیں سہ پہر 3 بج کر 35 منٹ پر تختہ دار پر لٹکادیا گیاجیل میں ڈیوٹی پر مامور ڈاکٹر نے پھانسی پانے والے چاروں مجرموں کی موت کی تصدیق کر دی ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں غلام سرور اور راشد ٹیپو کو پھانسی دی گئی اور اس کے بعد دوسرے مرحلے میں اخلاص عرف روسی اور زبیر احمد کو دوسرے مرحلے میں پھانسی دی گئی ذرائع کے مطابق سینٹرل جیل میں سزائے موت کے مزید 30 سے زائد مجرم قید ہیں پھانسی دیئے جانے کے بعد چاروں مجرمان کی لاشیں ورثاء کے حوالے کر دی گئیں دوسری جانب جیل کے اطراف سیکیورٹی انتہائی سخت رہی اور جیل جانے والے تمام راستوں کو ہر قسم کی آمد ورفت کیلئے مکمل طور پر بند رہی ڈسٹرکٹ جیل کے اطراف اضافی نفری کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ ارد گرد کی شاہراہوں کو کنٹینرز رکھ کر بند کر دیا گیا ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں 4 ملزمان کو پھانسی دیئے جانے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ذرائع کے مطابق آئندہ 24 سے 36 گھنٹوں میں ان ملزمان کو بھی پھانسی دی جا سکتی ہے۔کوٹ لکھپت جیل کی طرف جانے والی تمام شاہراہیں بلاک کر دی گئی ہیں جبکہ جیمرز لگا کر موبائل فون کے سگنل بھی معطل کر دئیے گئے علاوہ ازیں سکھر میں بھی دو مجرموں کے اہلخانہ کو بھی آخری ملاقات کیلئے کراچی سے بلا لیا گیا سکھر جیل میں قید عطاء اللہ عرف قاسم اور محمد اعظم عرف شریف کو 10 سال قبل فرقہ وارانہ قتل پر پھانسی کی سزا دی گئی تھی مجرموں کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے۔

انہوں نے 2001 میں کراچی کے سولجر بازار میں ڈاکٹر علی رضا کو قتل کیا تھا جس پر 2004 میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ان کو سزائے موت سنائی تھی۔ واضح رہے کہ دو روز قبل بھی جی ایچ کیو پر حملے کے مجرم محمد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان اور سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کے مجرم ارشد محمود کو بھی فیصل آباد جیل میں ہی پھانسی دی گئی تھی دوسری جانب امریکی اور برطانوی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں آئندہ ہفتوں میں چار سو ا ور تین ہزار دہشت گردوں کو2015میں تختہ دار لٹکا یا جائے گا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق پشاور سانحے کے بعد حکومتی فیصلوں کے نتیجے میں ان چار سو پھانسی پر لٹکائے جانے والوں میں د وکو پھانسی دی جا چکی ہے دیگر 20کو کسی وقت بھی پھانسی دے دی جائے گی۔ 378دہشت گردوں کو جنہیں عدالتوں کی طرف سے سزائے موت سنائی جاچکی ہے انہیں فوری تختہ دار پر لٹکانے کے لئے وزارت داخلہ کے قانونی مشیر ریکارڈ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ تین ہزار سے زائد سزا یافتہ دہشت گرد پاکستان میں قید ہیں اور وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے سزائے موت پرچھ سالہ پابندی اٹھانے کے بعد ان تین ہزار دہشت گردوں کو 2015 میں تختہ دار لٹکا دیا جائے گا۔