دہشتگرد سانحہ پشاور جیسی ایک اور کارروائی کی تیاری کر رہے ہیں: چودھری نثار

اتوار 21 دسمبر 2014 18:15

دہشتگرد سانحہ پشاور جیسی ایک اور کارروائی کی تیاری کر رہے ہیں: چودھری ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21دسمبر۔2014ء) چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ دہشتگرد سانحہ پشاور جیسی ایک اور کارروائی کی تیاری کر رہے ہیں۔قوم کو اچھی طرح سے جان لینا چاہیے کہ ہم حالت جنگ میں ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا پریس کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ پاک فوج جمہوری حکومت کی نمائندگی کرتی ہے۔

افواج پاکستان نے کبھی بھی خواتین اور بچوں کو نشانہ نہیں بنایا اور نہ ہی کبھی بناتی ہے۔ اگر خواتین اور بچوں کو نقصان پہنچانا ہوتا تو دہشتگردوں کے خاندان آرام سے نہ رہے ہوتے۔ پاکستان سے اسامہ بن لادن کے بیوی بچوں کو بھی بحفاظت بیرون ملک بھجوایا گیا تھا۔ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ یہ سرحدوں پر لڑی جانے والی جنگ نہیں بلکہ ہمارے دشمن ہمارے درمیان موجود ہیں جو ہمارے ہی رنگ و نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستانی فوج یہ جنگ کئی سالوں سے لڑ رہی ہے لیکن اب وقت آگیا ہے جب ہم سب کو اس میں حصہ ڈالنا پڑے گا۔ قوم کو احساس ہونا چاہیے کہ ہم حالت جنگ میں ہیں۔ دہشتگردوں کو مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان کی سیکورٹی ہر شہری پر منحصر ہے۔ سب سے بڑی انٹیلی جنس عوام کی ہوتی ہے، عوام کو متحد ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ مشکوک افراد کی اطلاع دینے کیلئے مخصوص نمبر جاری کر رہے ہیں۔

کبھی بھی کوئی مشکوک شخص یا چیز نظر آئے تو شہری ان نمبر پر کال کر سکتے ہیں۔ دہشتگردوں کی اطلاع دینے والے کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ تمام صوبائی آئی جیز کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ ہر ایس ایچ او اپنے علاقے سے باخبر رہے جبکہ تمام ڈی پی اوز کو اپنے اپنے علاقوں میں سرچ آپریشن کی ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نوے فیصد مدرسے دہشتگردی سے منسلک نہیں ہیں بلکہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہمارے دست راست ہیں۔

ایسا بالکل نہیں کہنا چاہیے کہ مدرسوں میں پڑھنے والے تمام دہشتگرد ہیں۔ لیکن جو بھی پاکستان کیخلاف دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں ان کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستانی میڈیا کو ہر قسم کی آزادی حاصل ہے لیکن پاکستانی بچوں کے گلے کاٹنے والوں کی تشہیر کی کوئی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ اس کیلئے قانون سازی پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔

ہمیں امید ہے کہ پاکستان کا آزاد میڈیا اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو احساس کرے گا۔ میڈیا دہشتگردوں کا بلیک آئوٹ کرے۔ انہوں نے بتایا کہ پارلیمانی کمیٹی کو ایک ہفتے کو وقت دیا گیا ہے اس لئے رات دن اس پر کام کر رہے ہیں۔ کل یا پرسوں دہشتگردی کیخلاف سفارشات قوم کے سامنے رکھیں گے۔ قوم خود کو غیر محفوظ نہ سمجھے۔ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ دہشتگرد سانحہ پشاور جیسی ایک اور کارروائی کی تیاری کر رہے ہیں۔ قوم کو اچھی طرح سے جان لینا چاہیے کہ ہم حالت جنگ میں ہیں۔

متعلقہ عنوان :