جماعت اسلامی ، اے این پی اور پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کر دی

منگل 23 دسمبر 2014 21:53

جماعت اسلامی ، اے این پی اور پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں کے قیام کی ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23دسمبر۔2014ء) وفاقی وزیر داخلہ کی زیر صدارت ہونے والے نیشنل ایکشن پلان کمیٹی میں فوجی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے اختلافات سامنے آ گئے۔تفصیلات کے مطابق سانحہ پشاور کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان کمیٹی کی تشکیل دی گئی تھی جس میں فوجی عدالتوں کے قیام پر سیاسی جماعتوں کے اختلافات منظر عام پر آ گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق فوجی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے سیاسی جماعتیں اختلافات کا شکار ہیں جن میں پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنا موقف دینے کے لیے کل تک کا وقت مانگ لیا ہے۔ذرائع اس بات کی بھی تصدیق کرتے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف نے فوجی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے متبادل تجاویز دیں ہیں جبکہ جماعت اسلامی نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ عوامی نیشنل پارٹی نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کی ہے۔عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے نجی ٹی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت کے نمائندے افرا سیاب خان خٹک نیشنل ایکشن پلان کمیٹی کے رکن ہیں تاہم ان سے ابھی تک رابطہ نہیں ہو سکا لیکن عوامی نیشنل پارٹی اپنے موقف میں واضح ہے کہ ہم فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت نہیں کریں گے۔