متحدہ مجلس علماءکا اجلاس، قیام امن کیلئے حکومت کا ساتھ دینے پر اتفاق، دہشت گردوں کو بلاامتیاز پھانسی دی جائے

بدھ 24 دسمبر 2014 19:43

متحدہ مجلس علماءکا اجلاس، قیام امن کیلئے حکومت کا ساتھ دینے پر اتفاق، ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر۔2014ء)متحدہ مجلس علماءنے سانحہ پشاور کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیام امن کیلئے حکومت کا ساتھ دینے کافیصلہ کیا ہے اور دہشت گردوں کو بلاامتیاز موت کی سزا دینے پر اتفاق کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ پشاور کے بعد متحدہ مجلس علماءکا اجلاس ہوا جس میں سانحہ پشاور کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس کے شرکاءنے سانحہ پشاور کو سفاکانہ جرم قرار دیتے ہوئے مجرموں کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے اور قیام امن کیلئے حکومت کا ساتھ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علماءنے فیصلہ کیا ہے کہ دہشت گردوں کو سزائے موت دینے میں کسی قسم کا امتیاز نہ برتا جائے اور عدل و انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے بلاتفریق سزائیں دی جائیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ مجلس علماءنے فرقہ ورانہ رجحانات کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور اتفاق کیا کہ فرقہ وارانہ منافرت اور اشتعال انگیزی پر مبنی کتابوں پر صرف پابندی لگانا کافی نہیں بلکہ اس کے مصنف اور اس کتاب کے ناشر کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے ۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی پیدا کرنا مجلس علماءکا فرض ہے اور وہ دوسرے لوگوں سے رابطے کرے گی تاکہ امت مسلمہ کی وحدت کیلئے ذمہ داران اور علماءکو ایک پیج کر اکٹھا کیا جا سکے۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سفارشات میں مدارس کو نشانہ بنانے پر ہم نے تحفظات کا اظہار کیا ہے کیونکہ دینی مدارس پاکستان کے بہت بڑے تعلیمی نیٹ ورکس ہیں اور ان میں سے 90 فیصد سے زیادہ مدارس صاف ہیں۔