موجودہ صورتحال میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے اتحاد و اتفا ق کی ضرورت ہے ، میاں افتخارحسین،

امن کانفرنسز کا انعقاد اچھی روایت ہے ،سانحہ پشاور سے محدود کرنے کی بجائے دھرتی سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رکھا جائے جماعت اسلامی کے وفد سے گفتگو

بدھ 24 دسمبر 2014 19:56

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے اتحاد و اتفا ق کی ضرورت ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے باچا خان مرکز پشاور میں بحر اللہ ایڈوکیت کی قیادت میں جماعت اسلامی ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ، جس نے انہیں جماعت اسلامی کی امن کانفرنس میں شرکت کی دعوت دینے کیلئے ان سے ملاقات کی ، اے این پی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر و ترجمان سردار حسین بابک ، پارٹی رہنما بشریٰ گوہر ، جمیلہ گیلانی اور شگفتہ ملک بھی اس موقع پر موجود تھیں ، جماعت اسلامی کے رہنمابحراللہ خان نے میاں افتخار حسین کو امن کانفرنس میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف ایک موٴقف اپنانا اور متحد ہونے کیلئے جماعت اسلامی نے امن کانفرنس یکم جنوری کو بلایا ہے۔

(جاری ہے)

جس کے لیے تمام سیاسی پارٹیوں کو شرکت کی دعوت دی جائیگی اور جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق بذات خود بھی پارٹی قائدین سے رابطہ کرینگے تاکہ تمام پارٹیوں کی قیادت کی شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے۔میاں افتخار حسین نے مزید کہا کہ امن کانفرنسز کا انعقاد ایک اچھی روایت ہے تاہم اس روایت کو سانحہ پشاور سے محدود کرنے کی بجائے اس وقت تک جاری رکھا جائے جب تک دھرتی سے آخری دہشت گرد کا خاتمہ نہیں ہو جاتا اور اے این پی ایسی تمام کاوشوں کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی ، انہوں نے کہا کہ جب تک سب اپنی ذمہ داریاں پوری طرح نہیں نبھائیں گے تب تک دہشت گردوں کے خلاف کامیابی ممکن نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ اس ناسور سے جان چھڑانے کیلئے اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔

میاں افتخار حسین نے کہا کہ عوام کی نظریں سیاسی جماعتوں اور خصوصاََ پارٹیوں کی جانب لگی ہوئی ہیں ، انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سیاسی ، عسکری قیادت اور عوام پوری طرح متحد ہیں ۔ لہٰذا دہشتگردی کے خاتمے تک اس اتحاد کو ہر صورت میں برقرار رکھنے کی اشد ضرورت ہے۔