ملک میں کر کٹ کی تبا ہی کے ذمہ دار عوام ، میڈیا اور کر کٹ چلا نے والے لو گ ہیں، محمد یوسف ،

عوام کو چھکا لگانے والے تو پسند آتے ہیں مگر سنگل رن بنانے والے پاکستان نہیں آتے ،ٹی20 ٹلوں کا گیم ہے، یہ روزوں کے بجا ئے روز روز کا گیم بن چکا ہے، ہم یہ رمضان میں کھیلا کرتے تھے اس سے بہتری نہیں آئے گی بلکہ نقصان ہو گا،کھیلنے والے کو پتہ نہیں ہو تا وہ ایک میچ میں کیا کر سکے گا اور دوسرے میچ کے لیے اس کی حکمت عملی کیا ہو گی، شہید ذوالفقار بھٹی کی یاد میں منعقدہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو

جمعرات 25 دسمبر 2014 19:11

ملک میں کر کٹ کی تبا ہی کے ذمہ دار عوام ، میڈیا اور کر کٹ چلا نے والے ..

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء) پا کستان کے ٹیسٹ کر کٹر محمد یو سف نے کہا ہے کہ ملک میں کر کٹ کی تبا ہی کے ذمہ دار عوام ، میڈیا ور کر کٹ چلا نے والے لو گ ہیں تاہم اس میں زیا دہ قصور عوام کا ہے جسے چھکا لگا نے وا لے تو پسند آتے ہیں مگر سنگل رن بنا نیوالے ان کو پسند نہیں آتے سکھر کے میو نسپل اسٹیڈیم میں ایک سال قبل کر کٹ کھیلنے کے دوران بال لگنے سے ہلاک ہو نے والے کھلا ڑی شہید ذوالفقار بھٹی کی یاد میں منعقد کر کٹ ٹو رنا منٹ میں شر کت کے مو قع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے انہوں نے مزید کہا کہ ٹی ٹو ئنٹی ٹلوں کا گیم ہے اور یہ روزوں کے بجا ئے روز روز کا گیم بن چکا ہے کیو نکہ ہم یہ رمضان میں کھیلا کرتے تھے اس سے بہتری نہیں آئے گی بلکہ نقصان ہو گا کیو نکہ یہ گیم کھیلنے والے کو پتہ نہیں ہو تا کہ وہ ایک میچ میں کیا کر سکے گا اور دوسرے میچ کے لیے اس کی حکمت عملی کیا ہو گی ان کا کہنا تھا کہ جب تک ہم جعلی کر کٹرز کو ہیرو بنا تے رہیں گے اس سے بہتری نہیں آئے گی بلکہ ہم اپنے بچوں کا بھی نقصان کریں گے ہیروز وہ ہو تے ہیں جو پرا پر کھلاڑی ہوں جا وید میانداد، عمران خان ظہیر عباس ، حنیف محمد ، وسیم اکرم ہمارے ہیروز ہیں انہوں نے کہا کہ جب تک پسند نا پسندکا سسٹم ختم نہیں ہوگا بہتری نہیں آسکتی کیو نکہ ہم پاکستان کے لیے نہیں اپنے مقصد کے لیے کھیل رہے ہو تے ہیں اس لیے پانچ سے دس سالوں کے دوران کو ئی بہتری نہیں آئی ہے ہمیں ملک کو سامنے رکھ کر کسی کو پسند کرنا ہو گا ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کے کوارٹر فا ئنل تک تو کسی طور پہنچ جا ئے گا مگر کوارٹر فا ئل اور سیمی فا ئنل کے لیے محنت کر نا پڑے گی ہمیں اپنی کا رکردگی بہتر کرنا پڑے گی کیو نکہ ابھی ہم نے آسٹریلیا جیسی ٹیم سے بھی کھیلنا ہے اور ہمیں دکھا نا ہو گا کہ ہم بہتر ہیں اور کچھ کر سکتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ پا کستان نے تین ماہ میں کو ئی اچھی کر کٹ نہیں کھیلی ہے اور نیو زی لینڈ سے سیریز ڈرا کرنا بڑا نقصان ہے جس پر سارے پا کستان اور میڈیا کو تشویش ہے کیو نکہ ون ڈے میں ہمارا ان سے ہا رنا بنتا نہیں تھا ۔

متعلقہ عنوان :