دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ خیبر پختونخوا متاثر ہوا،

2013-14 میں 968 افراد دہشت گردی کی کارروائی میں جاں بحق ہوئے، اس مد میں فاٹا اور قبائلی علاقہ جات کو 20 بلین ڈالر سے زائدکا نقصان ہوا،اعدادو شمار

جمعرات 25 دسمبر 2014 21:03

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ خیبر پختونخوا متاثر ہوا،

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء) دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں خیبر پختونخوااور قبائلی علاقہ جات کو بیس بلین ڈالر سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہاہے ۔ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے باعث صوبائی دارلحکومت پشاور بری طور پر متاثر ہو چکا ہے ۔ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے حوالے سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق 2013-14میں خیبرپختونخوا میں 968افراد دہشت گردی کے مختلف واقعات میں جاں بحق ہو ئے ۔

جبکہ 2190زخمی ہو ئے ۔ ایف سی کے 23جوان 2013اور بارہ جوان 2014میں شہید ہو ئے ۔ 71زخمی ہوئے ۔ قبائلی علاقہ جات میں 647افراد جاں بحق ہو ئے ۔ اور 990زخمی ہو ئے ۔ 276پولیس چوکیاں اور چوبیس پل تباہ ہو ئے ۔ 73ہسپتال ، 73شفا خانے برائے حیوانات ، 280پرائمری سکو ل ، 78مڈل سکول ، 67ہائی سکول ، بارہ کالجز ، 66دفاتر ، 103ٹیلی فون ایکس چینجز اور 60ہزار 229مکانات تباہ ہو ئے ۔

(جاری ہے)

جس سے 17364ملین کا نقصان ہوا ہے ۔ 2008سے 2012تک دہشت گردی کے واقعات میں صوبے بھر میں 3236افراد جا ں بحق ، اور 8721زخمی ہو ئے ۔ قبائلی علاقہ جات میں 3768افراد جاں بحق اور 7315زخمی ہو ئے ۔ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں صوبائی دارلحکومت پشاور فرنٹ لائن کا کردار اداکررہی ہے ۔ پشاور سمیت صوبے بھر اور قبائلی علاقہ جات میں دہشت گردی کے سب سے زیادہ کیسز رونماء ہو ئے تاہم اس کے باوجود خیبر پختونخوا کو مسلسل طور پر نظرانداز کیا جارہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :