مقدمات کو جلد نمٹانے کیلئے کوئی راستہ نہ ملا تو فوجی عدالتیں بنانا پڑیں، فیصلہ دل پر پتھر رکھ کر کیا‘ سید خورشید شاہ

ہفتہ 27 دسمبر 2014 17:26

سکھر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 دسمبر 2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ دل پرپتھررکھ کرکیا گیا ،مقدمات کو جلد نمٹانے کے لئے کوئی راستہ نہ ملا تو فوجی عدالتیں بنانا پڑیں، بینظیربھٹوکے قتل کا مقدمہ بھی فوجی عدالتوں میں چلائیں گے،دہشتگردوں کو سزا نہیں ملے گی تو ہمارے بچے بھی محفوظ نہیں رہیں گے، اسلام کے نام پر دین کو نقصان پہنچانے والوں کو انسانیت کے قتل کا حساب دینا ہوگا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ شہریوں کی زندگی سب سے اہم ہے کیونکہ اگر ملک ہوگا تو ہی سیاست ہوگی۔ ہماری جنگ دہشتگردوں سے ہے اور جنگ میں ہرچیز جائز ہے، دہشتگردوں کے خلاف جنگ کو پوری دنیا نے پسند کیاہے، دہشتگردوں نے دین اسلام کو نقصان پہنچایا ہے، دہشتگردوں کو سزا نہیں ملے گی تو ہمارے بچے بھی محفوظ نہیں رہیں گے، اسلام کے نام پر دین کو نقصان پہنچانے والوں کو انسانیت کے قتل کا حساب دینا ہوگا۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت کو نقصان پہنچے گا تو برداشت نہیں کریں گے، فوجی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ دل پرپتھررکھ کرکیا گیا ہے،مقدمات کو جلد نمٹانے کے لئے کوئی راستہ نہ ملا تو فوجی عدالتیں بنانا پڑیں۔ فوجی عدالتوں کے قیام کا مقصد مقدمات کو جلد نمٹانا ہے، بینظیربھٹوکے قتل کا مقدمہ بھی فوجی عدالتوں میں چلائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اگر عدلیہ ضمانت دے کہ مقدمات جلد نمٹائیں گے تو فوجی عدالتوں کی ضرورت نہیں۔