چین کی ہر بات نرالی، 2015 میں بچے پیدا نہیں کرنا چاہتے

ہفتہ 27 دسمبر 2014 18:53

چین کی ہر بات نرالی، 2015 میں بچے پیدا نہیں کرنا چاہتے

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27دسمبر 2014ء) چین کی ہر بات ہی نرالی ہوتی ہے مگر کیا کبھی سوچ سکتے ہیں کہ دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والے اس ملک کے رہائشی 2015ءمیں کسی بھی بچے کی پیدائش نہیں چاہتے کیونکہ چینیوں کا ماننا ہے کہ 2015ءبھیڑ کا سال ہوگا جو کہ ان کے بچوں کیلئے بدقسمتی کا سبب بنے گا۔ ایک رپورٹ کے مطابق چینی جوڑوں کی پوری پوری کوشش ہے کہ گھوڑے کے برس (چینی تقویم کا سال) میں ہی والدین بن جائیں اور آئندہ برس ایسا نہ ہو ورنہ ان کے بچے مستقبل میں بدقسمتی کا شکار ہوجائیں گے۔

چینی روایات کے مطابق بھیڑ عاجز اور بے زبان جانور ہوتا ہے اور وہ بس قربانی کیلئے ہی ہوتا ہے، جو بچے بھیڑ کے سال میں پیدا ہوں گے، وہ ہمیشہ ماتحت بن کر دیگر افراد کے احکام پر عملدرآمد ہی کرتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

اسی طرح ان بچوں کو محبت میں ناکامی، ناکام شادیوں اور کاروبار میں ناکامی جیسی بدقسمتیوں کا بھی سامنا ہوسکتا ہے۔ ایک معروف لوک کہانی کے مطابق بھیڑ کے سال میں پیدا ہونے والے 10 میں سے صرف ایک فرد کو ہی خوشی حاصل ہوپاتی ہے۔

چینیوں میں بے چینی اور بھگدڑ مچی ہوئی ہے اور وہ تیزی سے ڈاکٹروں کا رخ کرکے جلد از جلد والدین بننے کی کوشش کررہے ہیں۔ چینی کیلنڈر کے مطابق بھیڑ کے سال کا آغاز 19 فروری 2015ءکو ہوگا تو رواں ماہ کے اختتام تک خواتین حاملہ ہوئیں تو بچیوں کو چینیوں کے خیال کے مطابق درپیش بدقسمتی سے بچانا ناممکن ہوجائے گا۔

متعلقہ عنوان :