Live Updates

آئین پاکستان نے جن اداروں کو اختیار دیا ہے ان کے علاوہ مجھ سمیت کوئی بھی شخص بندوق اٹھائے گا وہ دہشتگرد ہے، پرویز رشید ،

اکبر بگٹی نے ریاست کے خلاف بندوق نہیں اٹھائی تھی،وہ ایک شخص کے خلاف جنگ تھی اس لئے وہ شہید تھے،ریاست کے تمام ستونوں کے اتفاق کے بغیر قبلہ تبدیل کرنا ناممکن تھا،دہشتگردی کے لئے پاکستان کی سرزمین استعمال کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی،عمران خان کی سول نافرمانی کی بات بندوق کے زور پر نہیں ایک سیاسی بیان اور لوگوں سے اپیل تھی طالبان کی تقسیم ختم ہوچکی،اب سب برے طالبان ہیں،نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

ہفتہ 27 دسمبر 2014 23:10

آئین پاکستان نے جن اداروں کو اختیار دیا ہے ان کے علاوہ مجھ سمیت کوئی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27دسمبر 2014ء) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینٹر پرویز رشید نے کہا کہ آئین پاکستان نے جن اداروں کو اختیار دیا ہے ان کے علاوہ مجھ سمیت کوئی بھی شخص بندوق اٹھائے گا وہ دہشتگرد ہے،اکبر بگٹی نے ریاست کے خلاف بندوق نہیں اٹھائی تھی،وہ ایک شخص کے خلاف جنگ تھی اس لئے وہ شہید تھے،ریاست کے تمام ستونوں کے اتفاق کے بغیر قبلہ تبدیل کرنا ناممکن تھا،دہشتگردی کے لئے پاکستان کی سرزمین استعمال کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی،عمران خان کی سول نافرمانی کی بات بندوق کے زور پر نہیں ایک سیاسی بیان اور لوگوں سے اپیل تھی طالبان کی تقسیم ختم ہوچکی،اب سب برے طالبان ہیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ فرقہ واریت اور دہشتگردی ریاست کے اداروں اور ہمارے ذہنوں میں سرائت کرچکی تھی اور اب سب اس سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے تھے لیکن اگر مگر سے کام لے رہے تھے انہوں نے کہا کہ اگر مگر والے جنگ کو اپنی جنگ نہیں کہتے تھے یہ ہماری جنگ ہے اور جنگ ہر اس گروہ اور شخص کیخلاف ہے جو بندوق کے ذریعے اپنے ایجنڈے کو نافذ کرنا چاہتا ہے اور اسے آئین پاکستان کے تحت اس کا اختیار نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جو بھی شخص سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے مسلح گروہ مذہب،فرقے،سیاسی طور پر بنائے اس کے خلاف جنگ ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جو بلوچ بندوق کے ذریعے اپنے حقوق کی بات کریں گے وہ بھی دہشتگردوں میں شامل ہیں اگر بندوق پرویز رشید بھی اٹھائے تو وہ بھی دہشتگرد ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں آپریشن پہلے سے جاری ہے اور وہاں پر کسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی گروپ تعلق رکھتا ہو اس کیخلاف آپریشن ہوگا اور یہ ایک بڑی سیاسی کامیابی ہے کہ سیاسی جماعتیں بھی کہتی ہیں کہ ہمارا جھنڈا اٹھا کر کوئی ہتھیار اٹھاتا ہے تو اس کیخلاف کارروائی کریں۔

انہوں نے کہا کہ اکبر بگٹی نے ریاست کے خلاف بندوق نہیں اٹھائی تھی ان کیخلاف ایکشن ایک شخص کی انانیت کا سبب بنا تھا،اکبر بگٹی کے خلاف بندوق اٹھی تھی وہ شہید تھے،اب یہ مقدمہ عدالت میں ہے،عدالت ہی فیصلہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اکبر بگٹی کے خلاف جنگ مشرف نے شروع کی تھی اور وہ ایک شخص کی تھی،بگٹی کی کوئی مسلح تنظیم نہیں تھی،ان کی اپنی سیاسی جماعت تھی وہ بلوچستان کے گورنر ملک کے وزیردفاع رہے ہیں،اگر ان کے پوتے کی تنظیم ہے تو وہ اور بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست نے ماضی کی سمت کو تبدیل کیا ہے ریاست کہتی ہے کہ آئین کے تحت بنے اداروں کے علاوہ کسی کو بندوق استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،اگر ریاست کے تمام ستون متفق نہ ہوتے تو ریاست کا فیصلہ تبدیل کرنا ممکن نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ اچھے اور برے طالبان کی تقسیم ختم ہوچکی اب اچھا کوئی نہیں سب برے ہیں،پاکستان کی سررمین کو کووی بھی گروہ دہشتگردی کے لئے استعمال کرے وہ ملک کے اندر ہو یا باہر وہ دہشتگرد ہے اور نہ ہی پاکستان کی سرزمین کو کسی دوسرے کے خلاف استعمال ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جو جبر وتشدد کی بات نہ کرے،تشدد نہ پھیلائے،نفرت نہ پھیلائے میڈیا اس کا انٹرویو کرسکتا ہے،اگر کوئی شخص ریاستی اداروں کو جنگ پر اکسانے اور لوگوں کو لڑانے کی بات کرے گا وہ ناقابل برداشت ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سول نافرمانی کی بات کی جو غلط تھی لیکن انہوں نے سول نافرمانی کیلئے لوگوں سے اپیل کی بندوق کے زور پر نافرمانی کی بات نہیں کی۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جب تک ملک میں ایک اچھا انٹیلی جنس نظام نہیں لایا جاتا ،نیکٹا فعال کام نہیں کرسکتا،ادارے کو درکار وسائل مہیا کئے جائیں گے ۔اس ادارے کی اہمیت ایک مسلمہ حقیقت ہے ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات