2014میں رونما ہونیوالے دنیا بھر میں بڑے بڑے حادثات

اتوار 28 دسمبر 2014 18:00

2014میں رونما ہونیوالے دنیا بھر میں بڑے بڑے حادثات

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 28دسمبر 2014ء) 2014میں دنیا بھر میں بڑے بڑے حادثات رونما ہوئے اور پوری دنیا اس کا غم سہتی رہی، ملائیشین طیارے کی گمشدگی کا واقعہ پوری دنیا کا سب سے پر اسرار واقعہ قرار دیدیا گیا،ملائشیاء کے شہر کولالمپور سے عملے کے 12ارکان سمیت 239مسافروں کو لے کر چین کے شہر بیجنگ کے لئے روانہ ہونے والی ملائشین آئیر لائین کا طیارہ اپنی اڑان کے45منٹ بعد لاپتہ ہوگیاجس کی تلاش کیلئے12ممالک کے 42بحری جہازوں اور 34طیاروں نے کوششیں کیں مگر اس کا پتہ نہ چل سکااور آج تک کوئی پتہ نہیں چلااسی سال ملائشیا کا ایک دوسرا طیارہ بھی حادثے کا شکار ہوا جب 17جولائی کو ملائشین آئیر لائن کا طیارہ عملے کے 13ارکان سمیت 298مسافروں کو لیکرہالینڈ کے شہرایمسٹرڈیم سے کولالمپور کے لئے روانہ ہوا اور یوکرین کی حدود میں حادثے کا شکار ہوگیاتحقیقات کے مطابق طیارے کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا تاہم اب تک یہ معلوم نہ ہوسکا کہ یہ میزائل کس نے داغا تھا اسی طرح الجیریا کی فضائی کمپنی کے طیارے کو بھی اپنی اڑان کے کچھ ہی دیر بعدحادثہ پیش آیا طیارے میں 116مسافر سوار تھے جن میں 51فرانسیسی شہری تھے یہ طیارہ اپنی پرواز کے آدھے گھنٹے بعد جیسے ہی مالی کی حدود میں داخل ہوا تو پائلٹ کی جانب سے شدید خراب موسم کی اطلاع دی گئی طیارے کے پائلٹ نے خراب موسم کی وجہ سے نزدیکی ائیرپورٹ پر طیارہ اتارنے کی بات کی مگر خراب موسم کی وجہ سے اس رابطہ بار بار منقطع ہوتا رہا جس کے بعد طیارے کو حادثہ پیش آیااس طیارے سے متعلق قیاس آرائیاں کی جاتی رہی کہ اسے باغیون نے نشانہ بنایا ہے تاہم اس بارے میں کوئی مصدقہ اطلاع سامنے نہ اسکی 2014 میں یوگنڈہ اور جمہوریہ کانگو کے درمیان واقع جھیل البرٹ میں کشتی کے ڈوبنے کا سب سے بڑا حادثہ پیش آیاکانگو میں طویل مدت سے جاری خانہ جنگی کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والے کانگو کے300 باشندے یوگنڈہ سے واپس اپنے ملک جارہے تھے کہ جھیل البرٹ میں ان کی کشتی مسافروں کی زیادہ تعداد ہونے کی وجہ سے ڈوب گئی حادثے میں 250افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور50افراد بچ جانے میں کامیاب ہوسکے مرنے والوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی تھی سرکاری حکام کے مطابق کشتی میں صرف 80افراد کے بیٹھنے کی گنجائش تھی وسطی افریقی ملک کانگومیں 14دسمبر کو بھی ایک خوفناک واقع پیش آیا جب ایک بار پھر 80افراد کی گنجائش والی کشتی میں چار سو سے زائد افراد سوار ہوئے اور مشترقی صوبے کٹنگاکی جھیل میں کشتی الٹنے سے 129افراد ہلاک ہوئے جبکہ 232افراد کو بچا لیا گیااس حادثے میں بھی مرنے والوں کی زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی تھی حکام کے مطابق کشتی کو حادثہ خراب موسم اور زیادہ افراد کی سبب پیش آیا جنوبی کوریا سے ایک سیاحتی مقام کی سمت جانے والی سمندری کشتی بھی زیادہ بوجھ کی وجہ سے پانی میں ڈوب گئی اور اس میں 300 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جن میں زیادہ تر طالب علم تھے اس واقعے نے جنوبی کوریا سمیت پوری دنیا کو لرزا دیا تھا اور اس واقعے کے بعد جنوبی کوریا کے صدر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا ترکی کے مغربی علاقے سوما میں واقع کوئلے کی کان میں دھماکے اور آگ لگنے کی وجہ سے 300سے زائد مزدور لقمہ اجل بن گئے اس وقت کان میں 1000کے قریب مزدور کام کر رہے تھے پاکستان کا شمار بھی دنیا کے انتہائی خطرناک ترین ممالک میں ہوتا ہے جہاں پر شہریوں کے جاں و مال کی حفاظت کیلئے حکومت کی جانب سے خاطر خواہ انتظامات نہیں کئے جاتے 11نومبر کو سوات سے کراچی جانے والی بس کو خیر پور کے مقام پر حادثہ پیش آیا جس میں 60سے زائد مسافر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اس حادثے کی ذمہ داری اب تک کسی بھی نہیں ڈالی جاسکی کیونکہ بس میں گنجائش سے زیادہ سواریاں موجود تھی سڑک بھی بے حد خراب تھی جبکہ صبح کا وقت بھی تھا اور مسافروں میں اکثریت محو خواب تھی دنیا میں بھر میں حادثات کی ایک طویل فہرست ہے تاہم یہ چند بڑے حادثات تھے جس میں ہزاروں افراد لقمہ اجل بنے۔

متعلقہ عنوان :