چیف جسٹس کیخلاف الزامات ثابت نہ کرنے پر پشاورہائیکورٹ نے درخواست گزار کو 24گھنٹے کے لئے جیل بھیج دیا،

درخواست گزار شاہد اورکزئی کا الزام تھا کہ ان کے بھائی کے قتل کیس میں نوازشریف کے کہنے پر چیف جسٹس نے کیس میں مداخلت کی

پیر 29 دسمبر 2014 23:26

چیف جسٹس کیخلاف الزامات ثابت نہ کرنے پر پشاورہائیکورٹ نے درخواست گزار ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعظم اور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کے خلاف توہین عدالت کیس میں الزامات ثابت نہ کرنے پر درخواست گزار شاہد اورکزئی کو 24گھنٹے قید کی سزا سنا دی۔پیر کو یہاں پشاور ہائیکورٹ میں جسٹس یحییٰ آفریدی نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار شاہد اورکزئی نے الزام عائد کیاتھا کہ وزیراعظم نواز شریف کے کہنے پر چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے انکے بھائی کے قتل کیس میں مداخلت کی۔

(جاری ہے)

عدالت نے اس پر بیرسٹر وقار سے معاونت طلب کی ،جنہوں نے عدالت کو بتایا کہ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کا اختیار ہے کہ وہ کیس کسی بھی جج کو بھیج سکتے ہیں۔ عدالت نے الزام ثابت نہ ہونے پر درخواست گزار کو حکم دیا ہے کہ وہ معافی مانگ لیں یا کیس واپس لے لیں، تاہم شاہد اورکزئی نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا جس پر عدالت نے شاہد اورکزئی کو چوبیس گھنٹے قید کی سزا سنادی۔شاہد اورکزئی نے 1997میں اپنے بھائی کے قتل میں وزیر اعظم نواز شریف اور انکے بھائی کو نامزد کیاتھا تاہم وہ کوہاٹ کی مقامی عدالت میں کیس ثابت نہ کرسکے اور درخواست مسترد ہونے کے بعد شاہد اورکزئی نے پشاورہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔