حلقہ این اے 122کے انتخابی ریکارڈ کی جانچ پڑتال دلچسپ رخ اختیار کرگئی

بدھ 31 دسمبر 2014 20:37

حلقہ این اے 122کے انتخابی ریکارڈ کی جانچ پڑتال دلچسپ رخ اختیار کرگئی

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31دسمبر۔2014ء)سپیکر قومی اسمبلی ایازصادق کے حلقے این اے 122کے انتخابی ریکارڈ کی جانچ پڑتال کاعمل دلچسپ رخ اختیار کرگیاہے۔ ایک جانب دوبارہ گنتی سے ایاز صادق کے ووٹوں میں 89ووٹوں کا اضافہ ہوگیا ہے تو دوسری طرف 22ہزار سے زائد ایسی کاﺅنٹر فائلز سامنے آئی ہیں جن پر پریذائیڈنگ افسروں کے دستخط اورمہریں موجودنہیں ہیں جبکہ درجنوں تھیلوں سے ووٹوں کا ریکارڈ ظاہر کرنے والے فارم نمبر14اور15بھی غائب ہیں۔

اب تک 284میں سے 234پولنگ سٹیشنزکے تھیلوں کامعائنہ مکمل ہوچکا ہے اور50پولنگ سٹیشنزکے ریکارڈ کی جانچ پڑتال باقی ہے ۔ سردار ایاز صادق کے نمائندے علی صادق ، عابد حسین اور کرنل ریٹائرڈ مبشر جبکہ عمران خان کی نمائندے شعیب صدیقی، خرم قریشی اور میاں افضل اقبال معائنہ کے عمل میں حصہ لے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ایاز صادق کے وکلاءکا کہنا ہے کہ کاﺅنٹر فائلز پر دستخطوں اور مہروں کی عدم موجودگی سے ہمارا کچھ لینا دینا نہیں ،یہ پریذائڈنگ افسروں کی غلطی یا غفلت ہے ۔

بیلٹ پیپروں کی دوبارہ گنتی سے ایاز صادق کے ووٹوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور ان کی عمران خان کے خلاف ان کی برتری 9ہزار612سے بڑھ کر9ہزار701ووٹ ہوگئی ہے ۔دوسری طرف عمران خان کے نمائندے شعیب صدیقی کا کہنا ہے کہ دستخط اور مہر کے بغیر نکلنے والے 22ہزار سے زائد ووٹ جعلی ہیں، متعدد تھیلوں سے ووٹوں کے ریکارڈ ظاہرکرنے والے فارم نمبر14اور15نہیں ملے جس سے عمران خان کا موقف درست ثابت ہورہا ہے ۔