پہاڑی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری  سردی کی شدت میں اضافہ ،

جیونی میں میں درجہ حرارت 13.5، زیارت میں منفی 6.5 ، قلات میں منفی 5 اور خضدار میں 3 ریکارڈ کیا گیا، شدید دھند کے باعث موٹر وے اور لاہور ائیر پورٹ کئی گھنٹے بند رہا ٹرین بھی تاخیر کا شکار ہوگئیں

ہفتہ 3 جنوری 2015 15:52

پہاڑی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری  سردی کی شدت میں ..

اسلام آباد /کوئٹہ/پشاور/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 3جنوری2015ء) آزاد کشمیر  گلگت بلتستان اور بلوچستان سمیت پہاڑی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ ہفتہ کو بھی وقفے وقفے سے جاری رہا  سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا  جیونی میں میں درجہ حرارت 13.5، زیارت میں منفی 6.5 ، قلات میں منفی 5 اور خضدار میں 3 ریکارڈ کیا گیاجبکہ شدید دھند کے باعث موٹر وے اور لاہور ائیر پورٹ کئی گھنٹے بند رہا  ٹرین بھی تاخیر کا شکار ہوگئیں  مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا ۔

تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر  گلگت بلتستان اور بلوچستان سمیت پہاڑی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ جاری رہا جس کے بعد ملک میں سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا محکمہ موسمیا تکے مطابق کوئٹہ ، زیارت قلات اور بلوچستان کے شمالی علاقے بدستور شدید سردی کی لیپٹ میں ہیں ، درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گر گیا ۔

(جاری ہے)

زیارت میں کم از کم درجہ حرارت منفی 6.5 ، کوئٹہ میں منفی 6، قلات میں منفی 5 ، دالبندین اور ڑوب میں منفی 1.5 ، بارکھان میں 3.5 ، گوادرمیں 10 ، جیونی میں 13.5 ، خضدار میں 3 ، لسبیلہ میں 5 ، نوکنڈی میں 4 ، پسنی میں 9 ، پنجگور میں 6 ،اور سبی میں ایک درجے سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا ہے ۔

اگلے 24 گھنٹوں میں سردی کی شدت میں مزید اضافے کا امکان ہے محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں کم سے کم درجہ حرارت 12.5 ڈگری سینٹی گریڈ رہا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 26 سے 27ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے ادھر لاہور اور اس کے گردونواح میں شدید دھند کے باعث شہریوں کو آمدورفت میں شدید پریشانی کا سامنارہاشدید دھند کے باعث لاہور ایئرپورٹ پر بھی فلائٹ آپریشن معطل رہا  جی ٹی روڈ شیخوپورہ ، فیصل آباد گوجرانوالہ بھی دھند کی لپیٹ میں رہے اور موٹر وے پر بھاری ٹریفک کا داخلہ بند کردیا گیالاہور میں پچھلے 2 دن کے بعد رات گئے اچانک ایک بار پھر سے شہر شدید دھند نے ڈیرے جمالیے ہیں جس کے باعث نا صرف شہریوں کو آمدورفت میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ ا ۔

متعلقہ عنوان :