پی آئی اے کامالی بحران مزیدشدت اختیارکرگیاہے، مجموعی خسارہ300 ارب روپے تک پہنچ گیا

منگل 6 جنوری 2015 16:07

پی آئی اے کامالی بحران مزیدشدت اختیارکرگیاہے، مجموعی خسارہ300 ارب روپے ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06 جنوری 2015ء) پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کامالی بحران مزیدشدت اختیارکرگیاہے، قومی ادارے کا مجموعی خسارہ300 ارب روپے تک پہنچ گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پی آئی اے نے کٹھمنڈو، فرینکفرٹ، ہانگ کانگ، بنکاک، سنگاپور، کولمبو، ایران، شکاگو، ہوسٹن، ترکی، گلاسگو، ایمسٹرڈم سمیت دیگربین الاقوامی روٹس بند کردیے، یہ روٹس گزشتہ کئی سال سے بندہیں لیکن انتظامیہ ان منافع بخش روٹس پرپروازیں چلانے کیلیے انتظام نہیں کرسکی جس کی بنیادی وجہ ایئرکرافٹس کی کمی بتائی جاتی ہے، بھاری معاوضوں پر ایڈوائزرز بھرتی کیے گئے۔

عالمی منڈی میں ایندھن کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجودپی آئی اے انتظامیہ نے کراچی سے جدہ کے ٹکٹ میں 8 ہزار روپے کا اضافہ کردیا جس کی منظوری بورڈسے بھی نہیں لی گئی، تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن انتظامیہ گزشتہ کئی سال سے بنداہم بین الاقوامی روٹس پرپروازیں چلانے کیلیے انتظامات نہیں کرسکی۔

(جاری ہے)

جن ممالک کی پروازیں بند ہیں وہاں پاکستانیوں کی اکثریت رہائش پذیرہے، ان منافع بخش بند روٹس پردیگر ایئر لائنز کاروبار کررہی ہیں۔

1999میں پی آئی اے کے فضائی بیٹرے میں 47 ایئرکرافٹس تھے جن میں سے اب صرف 24پرواز کے قابل بتائے جاتے ہیں۔ ان میں سے 6 ایئر کرافٹس بلغاریہ، اردن اورترکی سے لیزپر حاصل کیے گئے ہیں۔دوسری جانب کراچی میں عمرہ سیزن شروع ہوتے ہی کراچی سے جدہ جانے والے مسافروں کو سیٹیوں کی عدم دستیابی کاسامنا کرنا پڑ رہاہے۔۔ واضح رہے کہ پی آئی اے کو رواں مالی سال میں27ارب جبکہ مجموعی خسارہ3 کھرب تک پہنچ گیاہے۔ اس کے باوجود پی آئی اے نے بھاری معاوضے پر2 ایڈوائزر مقرر کیے ہیں۔

متعلقہ عنوان :