حافظ آباد ،میاں دا کوٹ سے اغواء ہونیوالی سات سالہ بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا

بدھ 7 جنوری 2015 19:13

حافظ آباد ،میاں دا کوٹ سے اغواء ہونیوالی سات سالہ بچی کو مبینہ زیادتی ..

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 جنوری 2015ء) حافظ آباد کے علاقہ میاں دا کوٹ سے اغواء ہونے والی سات سالہ بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔مقتولہ بچی کی لاش قریبی کھیتوں سے مل گئی،سٹی پولیس مغویہ کے گھر پانچ منٹ کے لئے زبانی کاروائی کر کے واپس چلی گئی۔ مقتولہ کے ورثاء اور سینکڑوں علاقہ مکینوں نے بچی کی لاش فوارہ چوک میں رکھ کر پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

مظاہرین نے مذکورہ کیس ملٹری کورٹ میں چلانے کا مطالبہ کر دیا۔وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے ڈی پی او سے چوبیس گھنٹوں میں واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا ۔تفصیلات کے مطابق میاں دا کو ٹ کے رہائشی محنت کش قیصر رحمانی کی سات سالہ بیٹی ایمان فاطمہ گذشہ شام گھر سے چیز لینے باہر گئی لیکن گھر واپس نہ آئی ،ایمان فاطمہ کے اہل خانہ نے اسکی تلاش کی لیکن وہ نہ مل سکی بعد ازاں سٹی پولیس کو اسکے لاپتہ ہونے کی اطلاع کی لیکن پولیس بھی صرف انکے گھر کا چکر لگا کر واپس چلی گئی ۔

(جاری ہے)

ایمان فاطمہ کو اغواء کرنے والوں نے مبینہ زیادتی کے بعد بیدردی سے قتل کر کے اسکی لاش ونیکے روڑ کے قریبی کھیتوں میں پھینک دی ملزمان نے بڑی بیدردی سے پتھر مار مار کر اسے قتل کیا،واقعہ کی اطلاع پر ڈی ایس پی صدر خدار یار نے پولیس نفری کے ہمراہ موقعہ پر پہنچ کر بچی کی لاش قبضہ میں لے کر ضروری کاروائی کے لئے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کر دی،،تاہم ابھی تک ملزمان کا کوئی سراغ نہیں لگ سکا۔

۔مقتولہ بچی کے ورثاء اور علاقہ مکینوں نے فوارہ چوک میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس کے خلاف شدید نعرہ بازی کی،مقتولہ کے والد اور دیگر رشتہ داروں نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کیس ملٹری کورٹ میں چلانے کا بھی مطالبہ کیا انکا کہنا تھا کہ سٹی پولیس نے رواتی غفلت اور سستی کا مظاہرہ کیا ہے اگر پولیس رات کو کاروائی کرتی تو یہ سانحہ نہ ہو تا انکا کہنا تھا کہ شہر بھر میں بڑھتی ہوئی وارداتوں کے پیش نظر شہری عدم تحفظ کا شکار ہو رہے ہیں جبکہ پولیس جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کرنے میں بالکل ناکام نظر آرہی ہے۔

متعلقہ عنوان :