نیا کا سب سے بڑا مال بردار بحری جہاز” دی گلوب “

ہفتہ 10 جنوری 2015 11:17

نیا کا سب سے بڑا مال بردار بحری  جہاز” دی گلوب “

دنیا کے سب سے بڑے کنٹینر جہاز ’دی گلوب‘ نے اپنے پہلے سفر کا آغاز چین کے شہر کوئنگڈاؤ سے 3 دسمبر کو کیا جو 25 فروری کو چین کے شہر ننگ بو میں ختم ہو گا۔ اس بحری جہاز کی لمبائی 400 میٹر (1,312 فٹ) سے زیادہ ہے۔ یہ 56.8 میٹر (240 فٹ) چوڑا اور 73 میٹر (240 فٹ) اونچا ہے۔ اس کا مجموعی وزن 186,000 ٹن ہے۔ یہ وزن لندن کی 14,500 بسوں کے وزن کے برابر ہے۔ اس جہاز کی مالک شنگھائی کی کمپنی چائنا شپنگ کنٹینر لائنزہے۔

اس جہاز کو جنوبی کوریا نے بنایا ہے ۔ یہ جہاز 20 فٹ کے 19 ہزار سٹینڈرڈ کنٹینرز اٹھا سکتا ہے۔ اتنے کنٹینروں میں اگر صرف جوتے رکھیں جائیں تو ایک اندازے کے مطابق اُن جوتوں کی تعداد 15.6 کروڑ جوڑے ہوگی۔ اگر ٹیبلٹ ہوں تو ان کی تعداد 30 کروڑ ٹیبلٹ ہوگی۔اگر لوبیے کے ٹن رکھیں جائیں تو 90 کروڑ ٹن آ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

اگر ان کنٹینروں کے سروں کو جوڑ کریعنی آپس میں لمبائی میں ملا کر رکھا جائے تو یہ 72 میل لمبے ہو سکتے ہیں۔

دی گلوب کے پاس دنیا کا سب سے بڑا جہاز ہونے کا اعزاز صرف اس ماہ کے آخیر تک ہے۔ اس کے بعد یہ اعزاز میڈیٹرینیئن شپنگ کمپنی کے جنوبی کوریا کی ڈائیو کمپنی کے لیے بنائے گئے جہاز ’آسکر‘ کو مل جائے گا۔آسکر کا نام کمپنی کے صدر ڈیئگو آپونٹیس کے بیٹے آسکر کے نام پر رکھا گیا ہے ۔ آسکر میں 20 فٹ کے 19,224 کنٹینر اٹھانے کی صلاحیت ہے۔ آسکر گلوب کے چلنے کے 53 دن بعد 25 جنوری کوایشیا سے یورپ جائے گا، اسی وقت آسکر، دی گلوب کا سب سے بڑا جہاز ہونے کا اعزاز چھین لے گا۔

1996 میں دنیا کے پہلے 6,000 کنٹینر لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے جہاز ریجینا میئرسک نےپہلی مرتبہ اپنے سمندری سفر کا آغاز کیا۔ آج 19 سال بعد اس سے تین گنا بڑے جہاز یعنی دی گلوب، ٹرپل ای اور آسکر تیار کر لیے گئے ہیں۔مگر جہازوں کے سائز کو بڑھاتے ہوئے بہت سی چیزوں پر غور کرنا پڑتا ہے۔اتنے بڑے جہازوں کے لیے دنیا کے بہت سے ممالک میں بندرگاہیں موجود نہیں۔اس لیے یہ جہاز مخصوص بندرگاہوں پر ٹھہرتے ہیں۔