سیدہ عابدہ حسین نے اپنی سوانح حیات میں غلط حقائق بیان کرڈالے،کتاب میں غلطیوں کی بھرمار

اتوار 11 جنوری 2015 22:23

سیدہ عابدہ حسین نے اپنی سوانح حیات میں غلط حقائق بیان کرڈالے،کتاب میں ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11جنوری۔2015ء)سابق وفاقی وزیر سیدہ عابدہ حسین نے اپنی سوانح حیات میں غلط حقائق بیان کرڈالے،کتاب میں غلطیوں کی بھرمار ہے جو واضح ثبوت ہے کہ عابدہ حسین ابھی تک انڈرگریجویٹ ہیں۔سیدہ عابدہ حسین نے اپنی سوانح حیات(پاورفل فلیور) تحریر کی ہے۔عابدہ حسین ایف اے پاس تھیں اور بی اے انہوں نے مشرف دور میں کیا،بی اے کا امتحان بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی سے پاس کیا جس کا رجسٹرار ان کے حلقے سے تعلق رکھتا ہے۔

عابدہ حسین پنجاب کی جاگیر دار ہیں کیونکہ ان کے آباؤاجداد نے انگرے‘زوں کی خدمت کرکے 53000 ایکڑ کی جاگیر بھی حاصل کیں تھی،اپنی سانحہ حیات میں انہوں نے اصرار کیا ہے کہ بھٹو دور میں زرعی اصلاحات کے وقت جاگیرداروں نے جھوٹ فراڈ کا سہارا لیکر اپنی جاگیر محفوظ بنائی تھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے1989ء میں ممبران اسمبلی کی تعداد114 لکھی ہے جبکہ اصل تعداد207تھی۔

مینگل حکومت کی برطرفی کی تاریخ بھی غلط لکھی ہے،بھٹو کی اپیل کے خارج ہونے کی تاریخ1978ء لکھی ہے جبکہ اصل تاریخ1979ء ہے،اوجڑی کیمپ واقعہ مئی کا لکھا ہے جبکہ یہ واقعہ اپریل میں وقوع پذیر ہوا،جسٹس سعید الزمان صدیقی کے بعد چیف جسٹس شیخ ریاض لکھا ہے جبکہ حقیقت میں چیف جسٹس ارشاد حسن خان تھے۔سوانح حیات میں غلطیوں کی بھرمار سے لگتا ہے کہ عابدہ حسین ابھی تک میٹرک پاس سیاستدان ہیں جبکہ خود کو وہ ملک کےIntellectual میں شامل کرتی ہیں